Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

دو ہزار نومیں جہادیوں نے فوجی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا، اس بار پی ٹی آئی حملہ آور ہے

Published

on

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد پارٹی کارکنوں نے تمام بڑے شہروں میں احتجاج کیا لیکن ایسا پہلی بار ہے کہ کرپشن الزام میں گرفتاری پر کسی جماعت کے کارکن فوج اور اس کی املاک پر بھی حملے کر رہے ہیں۔ راولپنڈی سمیت کئی شہروں سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز  گردش کر رہی ہیں جن میں جنونی کارکنوں کو فوجی املاک میں گھس کر توڑپھوڑ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

فوجی املاک پر حملوں، توڑ پھوڑ کی ویڈیوز تحریک انصاف کے کارکنوں کے علاوہ صحافتی حلقوں نے بھی شیئر کیں۔ جن سے انم ویڈیوز اور احتجاج کی ایک طرح سے تصدیق ہوتی ہے۔ فوجی املاک پر حملوں کے بعد تحریک انصاف کے کسی بڑے رہنما کی جانب سے توڑپھوڑ سے گریز اور فوجی املاک کی جانب رخ نہ کرنے کی اپیل بھی فوری طور پر سامنے نہیں آئی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز کو بھارتی میڈیا اور صحافیوں نے بھی شیئر کیا اور پاکستان میں ان مظاہرین کو دکھا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ پاکستان میں شاید بغاوت کی صورت حال ہے۔

امریکی میڈیا بھی اس سے لاتعلق نہ رہا۔وائس آف امریکا کے ٹویٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس کا کیپشن یہ دیا گیا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان اور حامی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے راولپنڈی میں واقع پاکستان فوج کے ہیڈ کوارٹر ‘جی ایچ کیو’ میں داخل ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نعرے بازی کے ساتھ توڑ پھوڑ بھی کر رہے ہیں۔

معروف صحافی مبشر زیدی نے بھی ویڈیو شیئر کی  جس میں ایک خاتون کو فوج کے ہیڈکوارٹرز جی ایچ کیو کے دروازے کے ساتھ زورآزمائی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

عمران خان کے موقف کی حمایت کرنے والے صحافی اسد طور نے بھی جی ایچ کیو کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ اگر عمران خان کی گرفتاری کو منصفانہ نہیں کہا جا سکتا تو اس عمل کا بھی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

اے بی این نوز چینل کے ڈائریکٹر نیوز محسن نواز نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ریڈیو پاکستان کے باہر نصب چاغی کے پہاڑ کو جلتے دیکھا جا سکتا ہے، یہ ماڈل پاکستان کے جوہری دھماکوں کی یادگار سمجھا جاتا ہے۔

کالم نگارمحمد تقی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پی ٹی آئی کے مشتعل جتھوں کو جی ایچ کیو کی جانب بڑھتے دیکھا جا سکتا ہے، محمد تقین نے لکھا کہ اس سے پہلے دو ہزار نو میں جی ایچ کیو پر جہادیوں نے حملہ کیا اور اس بار تحریک انصاف نے۔

معروف اور سینئر صحافی شاہین صہبائی نے لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس میں تحریک انصاف کے کارکن گھسنے کی ویڈیو شیئر کی۔

 

فرائیڈے ٹائمز نے بھی کور کمانڈر لاہور کے گھر پر حملے اور توڑ پھوڑ کی ویڈیو شیئر کی۔

پشاور کے صحافی محمد فہیم نے پنجاب رجمنٹ کے گیٹ پر پتھراؤ اور پتلے نذرآکرنے کی ویڈیو شیئر کی۔

سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ بھارتی میڈیا کو پاکستان کے خلاف زہرفشانی کا موقع ملا اور بھارت کے دفاعی امور کے رپورٹر، ٹی وی نائن کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ادتیہ راج کول نے بھی کئی ویڈیوزشیئر کیں اور لکھا کہ فوج کے خلاف ان مظاہروں کو خواتین لیڈ کر رہی ہیں۔

 

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین