Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

سستا تیل،عراقی،سعودی حصہ کم،روس بھارت کا سب سے بڑا تیل سپلائر

Published

on

بھارت نے اپریل میں روسی تیل کی ریکارڈ مقدار درآمد کی، بھارتی درآمدات میں مڈل ایسٹ اور افریقا سے خام تیل کی درآمد کا  حصہ دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

بین الاقوامی خبرایجنسی روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ  ہندوستان کی روس سے تیل کی درآمدات ماہانہ بنیادوں پر 4.4 فیصد بڑھ کر 1.9 ملین بیرل یومیہ ہو گئی ہیں جبکہ عراق سے تیل کی درآمد 9 لاکھ 28 ہزار 400 بیرل یومیہ اور سعودی عرب سے تیل کی درآمد 7 لاکھ 23 ہزار 800 بیرل یومیہ رہ گئی ہے۔ یوں ہندوستان کی تیل درآمدات میں سب سے بڑا حصہ روس کا ہے۔

ہندوستان ایشیا کی تیسری بڑی معیشت ہے اور دنیا میں تیل کا بھی تیسرا بڑا خریدار ہے، یوکرین تنازع کے بعد مغربی دنیا نے روس سے توانائی درآمدات پر پابنفی عائد کی تو روس نے ایشیا میں نئی منڈیوں پر توجہ دی۔

اپریل میں مسلسل چھٹے مہینے روس، بھارت کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا، اس کے بعد عراق، روایتی طور پر ہندوستان کا سب سے بڑا سپلائر ہے اور سعودی عرب تیسے نمبر پر رہا۔

روس سے بڑھتی ہوئی تیل کی درآمدات میں سنٹرل ایشیا کی آزاد ریاستوں بشمول آذربائیجان اور قازقستان کے خام تیل کا حصہ بڑھ کر 43.6% تک پہنچ گیا ہے جو گزشتہ ماہ ہندوستان کی طرف سے درآمد کی گئی مجموعی 4.81 ملین بیرل یومیہ تھا۔

اس کے ساتھ ہی، مشرق وسطی کی سپلائی، جو روایتی طور پر نئی دہلی کی تیل کی زیادہ تر درآمدات پر مشتمل تھی، گر کر 44 فیصد رہ گئی، جبکہ افریقی خام تیل صرف 3.4 فیصد رہا۔

ایک ہندوستانی ریفائنری کے عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ ہندوستانی ریفائنرز نے مشرق وسطیٰ اور مغربی افریقا سے  خریداری میں کمی کر دی ہے کیونکہ ہمیں کم قیمتوں پر روسی تیل کی فراہمی ہو رہی ہے۔

ہندوستان کی تیل درآمدات میں اوپیک کا حصہ کم ہو رہا ہے، روس کی سب سے بڑی آئل ریفائنری اور ہندوستان کی بڑی ریفائنری انڈین آئل کارپوریشن کے درمیان مارچ میں تیل کی سپلائی خاطر خوا بڑھانے کا معاہدہ ہوا ہے، اس کے بعد ہندوستان کے لیے روس کی تیل برآمدات زیادہ رہنے کے امکانات ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین