ٹاپ سٹوریز

پی ٹی آئی+ بنانے کی کوششیں، اسد عمر، شاہ محمود قریشی،اسد قیصر کا اعلان لاتعلقی

Published

on

پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والے رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد پارٹی کی نئی گروپنگ کا تاثر ابھرا۔

فواد چوہدری، عمران اسماعیل، عامر کیانی اور مولوی محمود نےبدھ کے روز اڈیالہ جیل میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

ملاقات کے بعد کچھ رہنماؤں نے انکشاف کیا کہ سابقہ رہنماؤں کے درمیان مستقبل کے لائحہ عمل کو طے کرنے کے لیے رابطے جاری ہیں۔

فواد چوہدری نے ملاقات کے بعد کہا تھا  کہ ’پاکستان کے اندر معاشی، آئینی، سیاسی غیر یقینی موجود ہے جس کی ذمہ دار پی ڈی ایم حکومت ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ان حالات میں اپوزیشن کی پوزیشن خالی نہیں رہنی چاہیے۔ بحران کو حل کرنے کے لیے ہم کوششیں کریں گے۔‘

 کچھ تجزیہ کاروں نبے اسے پی ٹی آئی پلس کا نام دیا لیکن اب اس ملاقات سے متعلق وضاحتیں سامنے آ رہی ہیں۔

پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکرٹری اسد عمر کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری جو کر رہے ہیں میں اس میں ایکٹو نہیں ہوں۔

فواد چوہدری کے اس بیان کے بعد اسد قیصر سمیت تحریکِ انصاف کے متعدد رہنماؤں نے ان سے رابطوں ترید کی۔

شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات پر میڈیا میں جو تاثر دیا جا رہا ہے میں اُس کی تردید کرتا ہوں۔ مخدوم صاحب پارٹی کے وائس چیئرمین ہیں اورپی ٹی آئی ایک نظریے کا نام ہے، ہم تحریک انصاف اور عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے آج تک صرف اصولوں اور خدمت کی سیاست کی، نہ کوئی عہدہ نہ کوئی لالچ شاہ صاحب کو خرید سکتی ہے۔ کل بھی عمران خان کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version