ٹاپ سٹوریز
پی ٹی آئی+ بنانے کی کوششیں، اسد عمر، شاہ محمود قریشی،اسد قیصر کا اعلان لاتعلقی
پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والے رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد پارٹی کی نئی گروپنگ کا تاثر ابھرا۔
فواد چوہدری، عمران اسماعیل، عامر کیانی اور مولوی محمود نےبدھ کے روز اڈیالہ جیل میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
ملاقات کے بعد کچھ رہنماؤں نے انکشاف کیا کہ سابقہ رہنماؤں کے درمیان مستقبل کے لائحہ عمل کو طے کرنے کے لیے رابطے جاری ہیں۔
فواد چوہدری نے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ ’پاکستان کے اندر معاشی، آئینی، سیاسی غیر یقینی موجود ہے جس کی ذمہ دار پی ڈی ایم حکومت ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ان حالات میں اپوزیشن کی پوزیشن خالی نہیں رہنی چاہیے۔ بحران کو حل کرنے کے لیے ہم کوششیں کریں گے۔‘
کچھ تجزیہ کاروں نبے اسے پی ٹی آئی پلس کا نام دیا لیکن اب اس ملاقات سے متعلق وضاحتیں سامنے آ رہی ہیں۔
پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکرٹری اسد عمر کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری جو کر رہے ہیں میں اس میں ایکٹو نہیں ہوں۔
I don’t have any contact with Fawad Choudry.
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) May 31, 2023
فواد چوہدری کے اس بیان کے بعد اسد قیصر سمیت تحریکِ انصاف کے متعدد رہنماؤں نے ان سے رابطوں ترید کی۔
شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات پر میڈیا میں جو تاثر دیا جا رہا ہے میں اُس کی تردید کرتا ہوں۔ مخدوم صاحب پارٹی کے وائس چیئرمین ہیں اورپی ٹی آئی ایک نظریے کا نام ہے، ہم تحریک انصاف اور عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آج اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں سے @SMQureshiPTI صاحب کی ملاقات پر میڈیا میں جو تاثر دیا جا رہا ہے میں اُسکی تردید کرتا ہوں۔
مخدوم صاحب پارٹی کے وائس چیئرمین ہیں اور@PTIofficial ایک نظریے کا نام ہے، ہم تحریک انصاف اور @ImranKhanPTI کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں!
شاہ… pic.twitter.com/P7d0OzrxCO— Zain Hussain Qureshi (@ZainHQ) May 31, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے آج تک صرف اصولوں اور خدمت کی سیاست کی، نہ کوئی عہدہ نہ کوئی لالچ شاہ صاحب کو خرید سکتی ہے۔ کل بھی عمران خان کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں۔