Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

عدالتی معاملات پر آڈیو لیکس،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل

Published

on

وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا۔ تین رکنی کمیشن کی سربراہی جسٹس قاضی فائز عیسی کریں گے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکوٹ عامر فاروق کیانی جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یہ کمیشن عدالتی معاملات سے متعلق آڈیو لیکس کی چھان بین کے لیےتشکیل دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق عدالتوں، سابق چیف جسٹسز اور ججز کے بارے میں آڈیو لیکس سامنے آئیں،جن سے عدالیہ اور ججز کی غیرجانبداری پر سوال اٹھے،عوام میں عدلیہ کی ساکھ اور اعتماد مجروح ہوا،عدلیہ کے اعتماد اور ساکھ کی بحالی کے لیے ان آڈیوز کی جانچ ضروری ہے۔وزیراعظم نے پاکستان کمیشنز آف انکوائری ایکٹ کے سیکشن تین کے تحت کمیشن تشکیل دیا ہے۔

کمیشن کن آڈیو لیکس کی تحقیقات کرے گا؟

نوٹیفکیشن میں جن آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کہا گیا ہے ان میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الیٰہی ایک ایک وکیل سے گفتگو، جو ایک معزز جج کے بارے میں ہے،سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی اور ایک وکیل کی سپریم کورٹ کے ایک بنچ کے سامنے مخصوص مقدمات فکس کرانے سے متعلق گفتگو،سابق وزیراعلیٰ اور ایک معزز جج کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک، ایک سابق چیف جسٹس کی ایک وکیل کے ساتھ مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک، ایک وکیل اور ایک صحافی کے درمیان ایک خاص مقدمہ کے فیصلہ سے متعلق پیشگی گفتگو،سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں کی سپریم کورٹ میں روابط سے متعلق گفتگو،چیف جسٹس آف پاکستان کی ساس اور ایک وکیل کی اہلیہ کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے اور ان کے ایک دوست کی ثاقب نثار کے سیاسی معاملات سے متعلق مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک شامل ہیں۔

پچھلے سال اپریل میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد آڈیو لیکس کا ایک ناختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا تھا، پہلے تو عمران خان کی آڈیو لیک ہوئی جس میں وہ امریکی مراسلے کے متعلق بات کر رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہمیں اس سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے۔

ایسا پہلی بار نہیں کہ سیاست دانوں کے فون ہیک کیے گئے۔ آڈیو ٹیپس سیاست دانوں کو بلیک میل کرنے اور سویلین حکومتوں کو کمزور کرنے کے لیے استعمال ہوتی رہی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس نے اپوزیشن اور حکومت دونوں کو یکساں طور پر بدنام کیا ہے۔ پاکستانی عوام میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ سیاست دان ہر جائز و ناجائز طریقے سے صرف اقتدار حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین