Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

کور کمانڈر ہاؤس حملہ، مجرم گھنٹے72 میں گرفتار کئے جائیں، وزیراعظم، عمران نے گینگ بنا کر حملہ کرایا،وزیرداخلہ،چھاپوں پرمعافی مانگتا ہوں،وزیردفاع

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران بلوائیوں کے حملے سے شدید متاثر ہونے والے جناح ہاؤس، جو اب کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ ہے، کا دورہ کیا۔ جناح ہاؤس کے دورے کے بعد وزیراعظم نے سیف سٹی اتھارٹی لاہور کا دورہ کیا اور بلوائیوں کی شناخت کے لیے ہونے والے اقدامات پر بریفنگ لی۔

اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کور کمانڈر ہاؤس جو ایک تاریخی جناح ہاؤس ہے،اس کو آج دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ اس پر حملہ کرنے والے مجرموں کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی جناح ہاؤس مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے،75 سالہ تاریخ میں جو ہمارا ازلی دشمن نہ کر سکا وہ بدقسمتی سے نو مئی کو عمران نیازی کی نگرانی میں اس کی منصوبہ بندی اور اس کے اکسانے پر مسلح جتھے نے کر دیا اور جناح ہاؤس کو مکمل طور پر راکھ میں تبدیل کر دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کاش بطور پاکستانی ہمیں یہ دن نصیب نہ ہوتا اور میں سمجھتا ہوں کہ اس المناک واقعے کے بعد پوری قوم انتہائی غمگین ہے۔

انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مسلح جتھے کسی حوالے سے بھی دہشت گردوں اور پاکستان کے دشمن سے کم نہیں، کیونکہ اس طرح کا کام کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اس بدترین حرکت میں حصہ لیا ہے، ان کے لیے آئین اور قانون میں جو سزائیں لکھی گئی ہیں، ہر صورت ان کو یہ سزائیں دی جائیں گی۔

پورے ملک سے چالیس ہزار مظاہرین، عمران نے فسادی ٹولے کو تربیت دی، رانا ثنا

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کو پورے پاکستان میں 40 سے 45 ہزار لوگ احتجاج میں شریک تھے۔ 23 کروڑ لوگوں میں سے 40 سے 45 ہزار لوگ سامنے آئے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نو مئی کو اسلام آباد میں 12 جگہ پر احتجاج ہوا جس میں سات سو کے قریب مظاہرین شریک ہوئے۔ پنجاب میں نو مئی کو 15000 سے 18000 افراد نے احتجاج میں شرکت کی۔ خیبرپختونخوا میں 9 مئی کو 126 مقامات پر احتجاج ہوا جس میں 19ہزار سے 22 ہزار افراد نے شرکت کی۔10 مئی کو ان مظاہروں کی تعداد میں کمی ہوئی۔

رانا ثنا نے الزام عائد کیا کہ  یہ عوامی رد عمل نہیں تھا بلکہ یہ فسادی ٹولہ تھا جن کو ایک سال سے عمران خان تربیت دے رہے تھے جنھیں پیٹرول بم اور غلیلیں بنانا سکھایا گیا۔ عمران خان نے شر پسند مسلح افراد کا گینگ بنایا ان گینگز کا پوری طرح سے حکومت محاسبہ کرے گی۔ شرپسندوں نے جو جرم کیا وہ سارا ڈاکیومنٹڈ ہے۔ سی سی ٹی وی کی فوٹیج سے سب کی شناخت کی جا رہی ہے، گینگسٹرز کو شناخت کے بعد چھوڑا نہیں جائے گا اور نہ ان کے ساتھ کوئی رعایت کی جائے گی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیاست کی آڑ میں دہشت گردوں کو منظم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے جیسا ریلیف عمران خان کو ملا ایسا ریلیف آج تک کسی کو نہیں ملا، عمران خان کو دیکھ کر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس خوش آمدید کریں اور ان کو دیکھ کر خوش دلی کا اظہار کریں تو پھر ہائی کورٹ یا ڈسٹرکٹ کورٹ کی کیا مجال رہ جاتی ہے۔ انھوں نے جو مانگا ان کو وہ ملا۔انصاف کے اداروں نے جس طرح عمران خان کو اکوموڈیٹ کیا بڑا لمحہ فکریہ ہے۔

جن خاندانوں کے ساتھ برا ہواان سے معافی مانگتا ہوں، خواجہ آصف

وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے بلوائیوں کو سزا دینے کا عزم دہرایا اور سیالکوٹ میں بیٹھے خواجہ آصف نے اس کی تائید کی لیکن مخالفین کے گھروں پر چھاپوں پر معافی بھی مانگی اور کہا کہ ان کے حلقے سے ان کے مقابل الیکشن لڑنے والے عثمان ڈار کی والدہ ان کی بہن ہیں اور وہ ان چھاپوں پر معافی مانگتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ رات کو معلوم ہوا کہ پی ٹی آئی کے رہنماوٴں کے گھروں میں چھاپہ مارے گئے انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا جن فیملیز کے ساتھ بُرا ہوا ان سے معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں،سیاسی بنیاد پر بیان نہیں دے رہا زاتی طور پر شرمندہ ہوں۔

خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے دور میں اپوزیشن کے ساتھ ہونے والا سلوک یاد دلاتے ہوئے عمران خان کو عدالتوں سے ملنے والے ریلیف پر تنقید کی، خواجہ آصف نے کہا کہ جس طرح کا ریلیف عمران خان کو مل رہا ھے ہمیں نہیں ملا،ہمارے پورے خاندان عدالتوں میں جاتے رھے،میری بیوی میرے بیٹے کو عدالتوں کے چکر لگوائے گئے،شہباز شریف کے خاندان کو عدالت کے چکر لگوائے گئے،زرداری صاحب کی ہمشیرہ کو عدالتوں میں بھگایا گیا،لیکن اسے ایسا ریلیف مل رھا ھے کہ جو مقدمات  اس کے گمان میں ہیں ان میں بھی ضمانت مل رہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں عوام نے پارلیمنٹ میں بھیجا ھے،ہمیں ہماری پارلیمانی طاقت کا اندازہ ھے،اگر عدلیہ نے فیصلہ کر لیا ھے کہ وہ اکیلی ہی اہم ھے تو یہ درست نہیں ھے،اسٹبلشمنٹ بھی ایک حقیقت ھے اس نے37 سال حکومت کی ھے،ایک برباد معیشت ہمیں ملی ھے، کل رات اس (عمران خان)نے آرمی چیف کا نام لیکر تنقید کی ھے،ایک سابق وزیراعظم کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ایسی باتیں کرے، جب یہ خود حکومت تھے تو ولدیت کے حقوق بھی سٹیبلشمنٹ کو دے چکے تھے۔

خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ پر کہا کہ فوج کی عمارتوں اور املاک پر حملے کیئے گئے،ایک طرف پیغامات بھیجتا ھے، دوسری طرف تنقید کرتا ھے،75 سالوں سے جو دشمن نہیں کر سکا وہ اس (عمران خان) نے کر دیا ہے،ایک تحریک طالباں جی ایچ کیو پر حملہ کرتی ھے یا تحریک انصاف حملہ کرتی ہے، کل تک دو ادارے مائی باپ تھے آج ان پر حملہ اور ھو رہا ہے،جب نواز شریف پیش ھوتا تھا تب قوانین کہاں تھے۔

خواجہ آسف نے صدر مملکت کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عارف علوی پاکستان کی عوام کے سپریم کمانڈر ہیں،انہیں شرم آنی چاہئے کہ ان کے منہ سے فوج کے حق میں ایک لفظ نہیں نکلا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف کو سیاست سے نکالنے کا گٹھ جوڑ تھا،نوازشریف،سیاست سے باہر نہیں ہوئے،گزشتہ چند دنوں میں ملکی حالات کو خراب کیا گیا،ہمیں اپنی آئینی طاقت کا علم ہے اور ہم اسکا استعمال کریں گے،شرپسندوں نے سرکاری املاکوں پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین