Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

جڑانوالہ کے دورے کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سی سی پی او فیصل آباد پر برہم

Published

on

فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی عباد گاہیں اور گھر جلانے کے واقعہ کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متاثریں سے ملاقاتیں، انہیں دلاسہ دیا اور انصاف کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سی سی پی او فیصل آباد سے تفتیش سے متعلق سوالات کئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سی سی پی او فیصل آباد کے جوابات سے مطمئن نہ ہوئے اور سرزنش کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سی سی پی اوسے سوال کیا کہ کیا تحصیل کے سب سے بڑے پولیس آفیسر کا بیان ریکارڈ کیا ہے؟ ایس پی کو شامل تفتیش کیوں نہیں کیا گیا؟ آپ کےخیال میں درست تفتیش ہو رہی ہے؟ کیا پولیس والے خود سے کہیں گے کہ ہم غفلت میں تھے؟۔

سی سی پی او نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ میرٹ پر تفتیش ہوگی۔ اس پر قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ میرٹ کا کیا مطلب ہے؟ ایک دم جتھا آ جائے تو الگ بات ہے، مگر اعلانات کر کے کہا جائے گھروں سے نکلو، آپ کو ان باتوں کا خیال نہیں آیا؟ کتنے بجے کا واقعہ ہے؟۔

سی سی پی او نے جواب دیا سوا چھ بجے کا واقعہ ہے۔ اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس پر برہم ہوئے اور کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں چار بجے کے بعد کا واقعہ ہے، آپ سے الگ بات کر رہا ہوں آپ جواب کچھ اور دے رہے ہیں۔ آپ کو گھبراہٹ ہو رہی ہے، یہاں کا ایس پی کہاں ہے؟ وہ یہاں کیوں موجود نہیں؟ قاضی فائز عیسی جو بیان ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں ان کے بیان ریکارڈ کریں، آپ قانون کے مطابق چلیں، تفتیش کریں۔

اس کے بعد قاضی فائز عیسی  نے استفسار کیا کہ یہاں کا اسسٹنٹ کمشنر کہاں پر ہے؟ جس پر سی سی پی او نے بتایا کہ ان کو معطل کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین