Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

Dust to Development: کان کنی کے شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ دیں گے، مصدق ملک

Published

on

وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرے گی جو ملک کے کان کنی کے شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن قائم کیا ہے،ایس آئی ایف سی (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل) کی شکل میں، ہم نے ون ونڈو آپریشن قائم کیا ہے جس کی سربراہی وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف کریں گے۔

وزیر پٹرولیم کے  ریمارکس پاکستان کی جانب سے یکم اگست کو اسلام آباد میں ’ڈسٹ ٹو ڈیولپمنٹ‘ کے عنوان سے ایک معدنی سربراہی اجلاس کے انعقاد سے ایک روز قبل سامنے آئے ہیں۔ اس سربراہی اجلاس کو پاکستان کے وسیع پیمانے پر غیر استعمال شدہ معدنیات اور کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے طریقے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کے معدنی ذخائر کی مالیت 6.1 ٹریلین ڈالر ہے۔ کان کنی درمیانے اور کم ہنر مند کارکنوں کو ملازمت کا موقع فراہم کرتی ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ جہاں بھی مائننگ ہوگی اسے پورٹ سے لنک کریں گے، جتنی بھی معدنیات نکلے گی اس سے متعلق انڈسٹریل زون بنائیں گے،اس مٹی سے ہم معدنیات نکالیں گے جو ملک کی تقدیر کو بدل دے گا،نوکرشاہی کے بوجھ کو ختم کرنے کیلئے مکمل نظام لارہے ہیں،پاکستان میں معدنیات کے انقلاب سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

مصدق ملک نے کہا کہ مائننگ،منرلزڈویلپمنٹ کے قوانین کو یکجا کریں گے،پاکستان میں ڈویژنز کم اور قوانین زیادہ ہیں، معدنیات کی کھدائی کے حوالےسے نئی قانون سازی کی جائے گی،خام معدنیات سے دھاتوں کو نکالنے کے کام کا آغاز کیا جائےگا۔

مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کی معدنیاتی مٹی کی قیمت 6.1 ٹریلین ڈالر ہے،معدنیات کی مائننگ سے سب سے زیادہ فائدہ غریب عوام کو ہوگا،معدنیات کے انقلاب سے ملک میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے،کیا ہم اپنی سرزمین پر کھدائی نہیں کرسکتے؟اس نئے معدنیاتی انقلاب کیلئے ہمارے 3 گولز ہیں،ہم اپنے ملک کی مٹی نہیں ترقی فروخت کریں گے۔

وزیرمملکت پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ مٹی بیچنےسے بھی بڑھے گی، ہم معدنیاتی مٹی کو آگ میں جلاکر اس میں سے دھات نکالیں گے، کل ہم مٹی سے ترقی تک کے سفر کی ابتدا کر رہے ہیں، ہم سے جو بھی مٹی لے گا اس میں سے دھات نکالےگا،اگر 100 ٹن مٹی میں سے ایک ٹن دھات بیچیں تو 5 ہزار ڈالر کماتے ہیں،ہمارے پاس جو کوئلہ موجود ہے کیا ہم اسے نکالنےسے بھی قاصر ہیں،بلوچستان میں ہم چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں لگائیں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین