Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹیکنالوجی

ایلون مسک نے چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں مصنوعی ذہانت کمپنی ایکس اے آئی لانچ کردی

Published

on

امریکا کے ارب پتی کاروباری ایلون مسک نے مصنوعی ذہانت میں چیٹ جی پی ٹی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اے آئی کے نام سے اپنی کمپنی شروع کردی۔ اس کمپنی کے سربراہ ایلون مسک خود ہوں گے جو پہلے ہی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا، راکٹ لانچ کرنے والی کمپنی سپیس ایکس، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر کے سربراہ ہیں۔

اس سے پہلے ایلون مسک کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مصنوعی ذہانت پر کام روک دینا چاہئے اور پلے اس شعبے کے لیے ریگولیشنز تیار کرنے چاہئیں، ایلون مسک مصنوعی ذہانت کی وجہ سے تہذیب کی تباہی کے خطرات کا بھی ذکر کرتے رہے ہیں۔

ٹویٹر سپیس ایونٹ میں ایلون مسک نے محفوظ مصنوعی ذہانت ٹول بنانے کے منصوبے پر بات کی اور کہا کہ وہ ایک متجسس مصنوعی ذہانت کی تخلیق پر زور دیں گے، ایلون مسک نے کہا کہ اگر میں کائنات کی حقیقت کو جاننے کی کوشش کروں تو درحقیئقت یہ بہترین بات ہوگی جو محفوظ مصنوعی ذہانت کے نکتہ نظر سے اہم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرا مصنوعی ذہانت منصوبہ انسانیت کے حق میں ہوگا۔

ایلون مسک چیٹ ی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے شریک بانی تھے،جو 2015 میں قائم کی گئی تھی، تاہم 2018 میں ایلون مسک اس کمپنی کے بورڈ سے مستعفی ہو گئے تھے۔ مائیکرو سافٹ نے اوپن اے آئی میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ایلون مسک کی نئی کمپنی ایکس اے آئی کل 14 جولائی کو اس حوالے سے ایک ٹویٹر سپیس کا انعقاد کرے گی۔ اس کمپنی کی ٹیم میں گوگل کی ڈیپ مائنڈ کے انجینئر ایگور ببشکن ، گوگل کے سابق انجینئر ٹونی وو، گوگل کے ہی ریسرچ سائنٹسٹ کرسٹیان سیگیڈی اور مائیکرو سافٹ کے لیے کام کرنے والے گریگ یانگ شامل ہیں۔

ایلون مسک نے مارچ میں ایکس اے آئی کے نام سے نیواڈا میں کمپنی رجسٹرڈ کرائی تھی۔ ڈان ہینڈریکس اس کمپنی کے ایڈوائزر ہوں جو جو سنٹر فار اے آئی سیفٹی کے ڈائریکٹر ہیں اور مصنوعی ذہانت سے درپیش خطرات کے حوالے سے کام کرتے ہیں۔

ایکس اے آئی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کمپنی ایلون مسک کی ایکس کارپ سے الگ ہے لیکن ٹویٹر، ٹیسلا اور دیگر کمپنیوں کے اشتراک سے کام کرے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین