تازہ ترین
صرف ججز نہیں سب کی عزت کا خیال رکھنا چاہئے، فیصل سبزواری،سسلین مافیا اور گاڈ فادر کے نام کون برداشت کرے گا، طلال چوہدری
سینیٹ میں آج کی کارروائی کے دوران ججز ’مخالف‘ بیانات کی گونج رہی۔ متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان اور ن لیگ کے سینیٹرز نے محتاط انداز میں حاضر اور سابق ججز کے فیصلوں اور ریمارکس پر کڑی تنقید کی ہے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے عدالتی فیصلوں پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’نسلہ ٹاور میں امیر کا گھر نہیں تھا اس لئے گرا دیا گیا، نسلہ ٹاور گرانا کون سا انصاف ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ توہین کے قواعد و ضوابط طے ہونے چاہئیں، ہمیں کبھی آدھے گھنٹے میں 50 ،50 کیسز میں ضمانت نہیں ملی۔صرف ججز نہیں سب کی عزتوں کا خیال رکھنا چاہیے، ہم سب کی عزتیں مشترک ہیں۔ کسی کو کسی کی عزت اچھالنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔
ن لیگ کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پوری دنیا میں توہین عدالت کا قانون ختم ہوچکا ہے۔ عدالت فیصلوں سے وقار بلند کرے، سسیلین مافیا، گاڈ فادر کے نام کون برداشت کرے گا، سلیکٹڈ لوگوں کو توہین عدالت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کےخلاف توہین عدالت کے کیسز بنتے ہیں، مجھے بھی توہین عدالت کے قانون کا نشانہ بنایا گیا، میں عدالتی کارروائی دیکھنے کیلئےعدالت جاتا تھا، عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے بات بھی ہوتی تھی، لیکن کبھی کسی جج کا نام نہیں لیا۔
انھوں نے کہا کہ پی سی او ججز کے کہنے پر مجھے توہین عدالت کا نوٹس ملا تھا، کوئی میرا وکیل بھی بننے کیلئے تیار نہیں تھا، ہمارے یہاں آج بھی چن چن کر نوٹس کیے جاتے ہیں، میرا نہیں خیال کہ نوٹس سےعدالت کا وقار بلند ہوگا، میرا فیصل واوڈا سے شدید اختلاف ہے، میں کسی کو بھی نشانہ بنانے کے حق میں نہیں۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ کچھ ججز پہلے نشانے پر تھے کچھ آج ہیں، مرضی کے فیصلے نہ آنے پر ججز نشانے پر آتے ہیں۔ عدالتوں میں زیر التواء مقدمات پر بحث کرا دی گئی، بحث سے تاثر مل رہا ہے کچھ ججز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، آئین کو مد نظر رکھ کر بات کرنی چاہیے۔
محسن عزیز نے سوال اٹھایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر جعلی مقدمات بنائے گئے کیا اس معاملے پر ایوان میں بات ہوئی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں کیوں خاموشی رکھی گئی ؟
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے متعلق کئی لوگوں نے بات کی، ”پراکسی“ کا لفظ کسی ایک شخص کےلئے کیوں لیا جارہا ہے؟ فیصل واڈا نا اہل ہوئے، کیا اس کو پرسنل اسکورسیٹل کے لئے استعمال تو نہیں کیا جارہا، توہین عدالت کا نوٹس مہان چیف جسٹس نے دیا ان کا نام نہیں لیا جارہا۔
انھوں نے کہا کہ اگر جج لاپتہ افراد کی بات کر رہے ہیں تو ہمیں سپورٹ کرنا چاہیے، ایسی بحث کرکے ہم اپنی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں، توہین عدالت کی بات کررہے ہیں تو ہمیں قانون بنانا چاہیے کس پرتوہین عدالت لگے گی۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹرعلامہ راجہ ناصر نے کہا کہ مہذب ممالک میں لوگوں کا غائب ہونا ظلم ہے، لاپتہ تو دشمن کو بھی نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 12 ہزار سے زائد سیاسی قیدی ہیں، یاسمین راشد عالیہ حمزہ پر مقدمات نا انصافی ہے، عالیہ حمزہ کے شوہر کینسر کے مریض ہیں، ہمیں مظلوم کا نمائندہ بننا چاہیے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی