بٹگرام کی تحصیل الائی میں پہاڑو ں کے درمیان چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں کو ریسکیو کرنے کےلیے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
گہری کھائی پار کرنے والی چیئرلفٹ رسی ٹوٹنے سے صبح سات بجے سے پھنسی ہوئی ہے۔
سیکڑوں فٹ بلندی پر پھنسی چیئرلفٹ میں چھ لڑکوں سمیت آٹھ افراد موجود ہیں، بچے اسکول جانے کے لیے لفٹ میں سوار ہوئے تھے.ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔
لفٹ میں پھنسے ہوئے طالبعلم گلفراز نے میڈیا سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چھ گھنٹے سے لفٹ میں پھنسے ہوئے ہیں، یہاں ارد گرد تیز ہوائیں چل رہی ہیں، ہمارے ساتھ 7 طلبہ ہیں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
گلفراز نے کہا کہ ایک لڑکے کو دل کا مسئلہ تھا، وہ تین گھنٹے سے بیہوش پڑا ہے، انسانی ہمدردی دکھائیں، ہمیں بحفاظت یہاں سے نکالیں۔ ہمارے پاس کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں،موبائل فون کی بیٹری ختم ہو رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کا ہیلی کاپٹر بٹگرام چیئر لفٹ میں پھنسے ہُوئے افراد کے لیے ریسکیو مشن پرروانہ کر دیا گیا ہے۔ہیلی کاپٹر سلنگ آپریشن کے لئے ریکی کرے گا کیونکہ چیئر لفٹ کی تین میں سے دو تاریں ٹوٹ چکی ہیں۔ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلی بچ جانے والی تار بھی ٹوٹ سکتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو کے لئے پاک آرمی کے سپیشل سروسز گروپ کی سلنگ آپریشن میں ماہر ٹیم بھی بٹگرام روانہ کردی گئی ہے۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئر لفٹ میں افراد کو فوری ریسکیو کر نے کی ہدایت کی ہے۔وزیرِ اعظم نے پہاڑی علاقوں میں موجود ایسی تمام چیئر لفٹس پر حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی.