ICC Cricket World Cup 2023

متعلقہ تحریریں

تازہ ترین

اسرائیل نے یمن کے حوثیوں کے خلاف کارروائی کی دھمکی دے دی

اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر تساحی ہنجبی نے...

مصلحت کی سیاست

انسان خطا کا پتلا ہے ۔غلطیاں کرنا اِس کی...

لاہور اور پشاور ایئر پورٹس پر بیرون ملک جانے والے 3 مسافروں سے منشیات برآمد

اینٹی نارکوٹکس فورس  نے کراچی سمیت مختلف شہروں میں...

گوادر ایئرپورٹ پر نائٹ لینڈنگ کا نیا شیڈول جاری کردیا گیا

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے گوادرکے بین الاقوامی ہوائی...

ایف بی آر نےپنشنرز، سینئر سٹیزن اور شہدا کے ٹیکس واجبات کے غلط حساب کا اعتراف کر لیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فیڈرل ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ ٹیکس سال 2023 کے لیے وضع کردہ انکم ٹیکس گوشواروں میں پنشنرز، بزرگ شہریوں اور شہدا خاندانوں کے افراد کے لیے غلط ٹیکس واجبات کا حساب لگایا جا رہا ہے۔

اس کا انکشاف ایف ٹی او کے دفتر میں ہونے والی سماعت کے دوران ہوا، جہاں ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حکام کو ٹیکس وکیل وحید شہزاد بٹ کی جانب سے پنشنرز اور بزرگ شہریوں کے ٹیکس کے حسابات میں تضادات کے حوالے سے اٹھائی گئی شکایات اور خدشات کو دور کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

وحید شہزاد بٹ نے غلط طریقے سے کاٹے گئے ٹیکس کی واپسی کا معاملہ اٹھایا جو کہ پنشنرز، بزرگ شہریوں اور شہدا خاندانوں کے افراد کو ہراساں کیے بغیر ایف بی آر کی ترجیح ہونی چاہیے۔ ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایف بی آر نئے انکم ٹیکس ریٹرن میں غلطی کو دور کر رہا ہے۔

وحید شہزاد بٹ نے بتایا کہ ایڈوائزر ایف ٹی او نصیر بٹ کے سامنے سماعت کے دوران، حکام نے تسلیم کیا کہ ٹیکس ریٹرن کیلکولیشن کے طریقہ کار میں خامی اس مخصوص آبادی کے لیے ٹیکس کی ذمہ داری کے غلط تخمینے کا باعث بنی ہے۔

اس سے قبل ایک سینئر ریٹائرڈ آرمی افسر کی جانب سے ٹیکس وکیل شہزاد بٹ کے ذریعے شکایت درج کی گئی تھی اور ایف ٹی او کے دفتر نے سیکرٹری ریونیو ڈویژن اور ایف بی آر ممبران کو بدانتظامی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے نوٹس جاری کیا تھا کہ ایف بی آر کا نظام غلط کمپیوٹنگ کیوں کر رہا ہے۔

ٹیکس کے غلط حساب کتاب نے پنشنرز اور بزرگ شہریوں میں تشویش پیدا کر دی ہے، جن میں سے اکثر مقررہ ریٹائرمنٹ آمدنی پر انحصار کرتے ہیں اور ان کے مالی وسائل محدود ہیں۔ ٹیکس کی ذمہ داری کے غلط حسابات کے نتیجے میں ان افراد کے لیے غیر ضروری مالی بوجھ اور پریشانی پیدا ہوئی ہے، جو اپنی ٹیکس کی ذمہ داریوں کو بجا طور پر اس سے کہیں زیادہ پا کر حیران رہ گئے تھے۔

وحید شہزاد بٹ نے کہا کہ ممبر پالیسی کو پنشنرز، بزرگ شہریوں اور شہدا کے خاندان سے پیشہ ورانہ غفلت پر معافی مانگنی چاہیے اور اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے کہ ناقص ٹیکس ریٹرن کے ذریعے وصول کیے گئے غیر قانونی اضافی ٹیکس کو فوری واپس کیا جائے۔

وحید شہزاد بٹ نے کہا کہ تمام شہریوں کے لیے منصفانہ اور مساوی ٹیکس کو یقینی بنانے کے لیے ایف بی آر کی ذمہ داری کے باوجود، یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنشنرز، بزرگ شہریوں اور شہدا کے خاندانوں کے افراد کو ان کے ٹیکس میں کمی کے جائز حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

آصف شاہد
آصف شاہد
پچیس سال سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں، اردو کرانیکل کے ایڈیٹر ہیں، اس سے پہلے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز سے مختلف حیثیتوں سے منسلک رہے، خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر رہے، ملکی اور بین الاقوامی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں، ادب اور تاریخ سے بھی شغف ہے۔

سبسکرائب کریں

تحریر کے بارے میں اپنی رائے ضرور دیں

%d