ICC Cricket World Cup 2023

متعلقہ تحریریں

تازہ ترین

پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتہ ہو گیا

پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا...

سلمان بٹ کو سلیکشن کمیٹی سے فارغ کردیا گیا

اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سلمان بٹ کو...

نواز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا، صدر عارف علوی

صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، قبل از وقت رائے نہیں دینا چاہتا، نواز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا، پی ٹی آئی کے تحفظات کے متعلق خط لکھ کر حکومت کی توجہ دلائی،کسی جماعت کا نمائندہ نہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں صدر عارف علوی نے کہا کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے بروقت انعقاد پر متفق ہیں،کوئی شبہ نہیں انتخابات 8 فروری کو نہ ہوں۔

عارف علوی نے مزید کہا کہ لیول پلیئنگ  فیلڈ مہیا کرنا الیکشن کمیشن اور حکومت کی ذمہ داری ہے،پی ٹی آئی کے تحفظات کے متعلق خط لکھ کر حکومت کی توجہ دلائی،حکومت نے لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،قوم بھروسہ رکھتی ہے حکومت لیول پلیئنگ فیلڈ کا اہتمام کرے گی،الیکشن شفاف بنانے کے لئے آئین صدر کو عملی قدم کی اجازت نہیں دیتا،معاملات پر حکومت کی توجہ دلانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں،صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں ، صدر کی طرف سے اٹھائے جانے والے نقاط بہت معنی رکھتے ہیں۔

صدرعارف علوی نے مزید کہا کہ توقعات اپنی جگہ لیکن کوئی ایسا قدم نہیں لے سکتا جس کی آئین اجازت نہ دے،کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں،جہاں بھی مسائل دیکھوں گا ان کی نشاندہی کرتا رہوں گا، انتخابات کی تاریخ پر کوئی کوتاہی نہیں برتی،اتفاق رائے سے الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ کو سراہتا ہوں۔

عمران خان کے سیاسی مستقبل کے بارے میں صدر علوی نے کہا کہ عمران کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت میں ہے،بحیثیت صدر عدلیہ پر دانستہ اعتماد رکھتا ہوں،فوج اور عمران خان کے درمیان مصالحت میں ناکامی کی بہت سی وجوہات تھیں،9 مئی کی مذمت کرچکا، تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا،حکومتوں کو بھی چاہئے کہ ایسے حالات پیدا نہ کریں کہ احتجاج پرتشدد ہوجائے۔

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر صدر نے کہا کہ عام شہریوں کے فوجی عدالت میں مقدمے کا معاملہ عدالت میں ہے، 9مئی مقدمات کی فوجی عدالتوں میں سماعت پر قبل از وقت رائے کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔

افغان پناہ گزینوں کی ملک بدری کے حوالے سے صدر نے کہا کہ دنیا نے پناہ گزینوں کا بوجھ بانٹنے میں پاکستان کی مدد نہیں کی،غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے،ایپکس کمیٹی افغانوں کی واپسی کے فیصلے پر نظر ثانی کرسکتی ہے،معیشت اب پناہ گزینوں کا بوجھ مزید اٹھانے کی سکت نہیں رکھتی۔

پاکستان میں دہشتگردی اور افغان سرزمین استعمال ہونے کے ریاستی موقف کو دہراتے ہوئے صدرط علوی نے کہا کہ افغان طالبان دراندازی روکنے میں ناکام رہے،یقین دہانی کے باوجود ٹی ٹی پی کے خلاف اقدام نہیں لئے گئے،آرمی چیف نے بتایا افغان طالبان کو شواہد بھی دیئے گئے،کابل سے رابطے کا فقدان نہیں، طالبان عملی اقدام لیں۔

فلسطین اور غزہ پر بات کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اپنے قیام کی تحریک سے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے،غزہ صورتحال پر پاکستان نے عالمی فورمز پر اپنے مؤقف کا بھرپور اعادہ کیا،مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے،غزہ ظلم پر دنیا کی عالمی رہنماؤں کی خاموشی افسوسناک ہے۔

اپنی مدت صدارت کے متعلق صدر علوینے کہا کہ صدر کا آئینی مدت مکمل کرنا استحکام کی علامت ہے۔

نئے وزیراعظم کے حلف پر صدر علوی نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا،سیاست دان انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ مل کر کام کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

سبسکرائب کریں

تحریر کے بارے میں اپنی رائے ضرور دیں

%d bloggers like this: