ICC Cricket World Cup 2023

متعلقہ تحریریں

تازہ ترین

پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتہ ہو گیا

پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا...

سلمان بٹ کو سلیکشن کمیٹی سے فارغ کردیا گیا

اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سلمان بٹ کو...

بھارت چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ کرنے والا پہلا ملک بن گیا

انڈیا کی جانب سے روانہ کیا جانے والا چندریان تھری خلائی جہاز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر گیا ہے۔چندریان تھری نے بدھ کی شام تقریباً چھ بجے چاند کے جنوبی حصے پر لینڈنگ کی۔

اس کے نتیجے میں انڈیا چاند کے اس حصے پر خلائی جہاز اتارنے والا پہلا اور امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے

انڈیا کی خلائی ایجنسی اسرو نے کامیاب لینڈنگ کے بعد اپنے ہیڈکوارٹر کے آپریشن سینٹر کی تصاویر بھی شیئر کیں جہاں سائنسدان اور ٹیکنیکل سٹاف کامیاب لینڈنگ پر خوشی کا اظہار کرتے نظر آئے

یہ کامیابی حاصل ہونے کے فوراً بعد انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پرمسرت موقع ہے اور یہ صرف انڈیا کی کامیابی نہیں بلکہ سب کی کامیابی ہے۔

انھوں نے کہا ’ہمارا نظریہ ہے کہ ایک دنیا ایک قوم۔ ہمارا چاند کا مشن خلائی سائنسی تحقیق کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ انڈیا مستقبل میں اپنی خلائی تحقیق کو چاند سے آگے لے کر جائے گا اور جلد اسرو سورج پر تحقیق کے لیے اپنا مشن بھیجے گا۔‘

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’آج انڈیا کے ہر گھر میں جشن کا سماں ہے، میں بھی اس جشن میں اپنی قوم کے ساتھ ہوں۔ میں چندریان کی پوری ٹیم کو اور اس مشن میں کسی بھی طرح مدد کرنے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں 140 کروڑ لوگوں کو مبارک دیتا ہوں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج آپ سب کے محنت سے ہم اُس مقام پر پہنچے ہیں جہاں آج تک دُنیا کا کوئی مُلک نہیں پہنچا۔ یہ مشن دیگر مُمالک کے خلائی مشنز کی بھی مدد کرے گا۔ یہ دن ہمیں ایک روشن مستقبل کی جانب لے کہ جانے والا ہے۔

یہ مشن خلا میں ایک عالمی سپر پاور کے طور پر ہندوستان کی حیثیت کو مستحکم کر سکتا ہے۔ اس سے قبل صرف امریکہ، چین اور سابق سوویت یونین نے چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ مکمل کی ہے۔

قطب جنوبی کو خلائی سفر کرنے والی قوموں کے لیے کلیدی سائنسی اور تزویراتی دلچسپی کا علاقہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ خطہ پانی کی برف کے ذخائر کا گھر ہے۔

سایہ دار گڑھوں میں جمے ہوئے پانی کو مستقبل کے عملے کے مشنوں کے لیے راکٹ کے ایندھن یا پینے کے پانی میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

ہندوستان کی جانب سے اپنے خلائی جہاز کو چاند کے جنوبی قطب کے قریب اتارنے کی کوشش روس کی ناکام کوشش کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔ روس کا لونا 25 خلائی جہاز 19 اگست کو چاند پر گر کر تباہ ہو گیا جب اس کے انجن فیل ہو گئے، 47 سالوں میں روس کی پہلی چاند پر لینڈنگ کی کوشش ناکام ہو گئی۔

چندریان 3 کا سفر

ہندوستان کا قمری لینڈر تین حصوں پر مشتمل ہے: ایک لینڈر، روور اور پروپلشن ماڈیول، جس نے خلائی جہاز کو چاند اور زمین کے درمیان 384,400 کلومیٹر (238,855 میل کو عبور کرنے کے لیے درکار تمام زور فراہم کیا۔

وکرم نامی لینڈر نے پروپلشن ماڈیول سے نکالے جانے کے بعد چاند کی سطح پر نرم ٹچ ڈاون کرنے کے لیے درکار تدبیریں مکمل کیں۔ اس کے اندر پرگیان ہے، ایک چھوٹا، چھ پہیوں والا روور جو ایک ریمپ نیچے لڑھک کر لینڈر سے تعینات ہوگا۔

لینڈر، جس کا وزن تقریباً 1,700 کلوگرام (3,748 پاؤنڈ) ہے، اور 26 کلوگرام (57.3-پاؤنڈ) روور سائنسی آلات سے بھرے ہوئے ہیں، جو محققین کو چاند کی سطح کا تجزیہ کرنے اور اس کی ساخت میں تازہ بصیرت فراہم کرنے میں مدد کرنے کے لیے ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یونیورسٹی آف ایریزونا کی قمری اور سیاروں کی لیبارٹری میں اسسٹنٹ ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر انجیلا ماروسیاک نے کہا کہ وہ خاص طور پر پرجوش ہیں کہ قمری لینڈر میں ایک سیسمومیٹر شامل ہے جو چاند کے اندرونی حصے میں آنے والے زلزلوں کا پتہ لگانے کی کوشش کرے گا۔

ماروسیاک نے کہا کہ چاند کی اندرونی تہوں کی حرکت کا مطالعہ کرنا چاند کی سطح پر مستقبل کی کوششوں کے لیے اہم معلومات ہو سکتا ہے۔

چاند کی طرف عالمی دوڑ

امریکہ اور فرانس جیسے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے، ہندوستان ابھرتی ہوئی خلائی طاقتوں کی دوسری لہر کا حصہ ہے۔ ملک کا خلائی پروگرام ریسرچ اسپیس ٹیکنالوجی کی ترقی میں دنیا کے مصروف ترین پروگراموں میں سے ایک بن گیا ہے۔

چندریان 3 پورے ہندوستان میں قومی فخر اور وسیع دلچسپی کا مرکز رہا ہے۔ ریاست آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز کے لانچ پیڈ پر بھیڑ جمع تھی۔ بدھ کے روز، 8 ملین سے زیادہ لوگوں نے لینڈنگ کا لائیو سٹریم نظارہ کیا۔

روس کی لونا 25 لینڈنگ کی ناکام کوشش کے بعد سے ہندوستان کے مشن نے اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر لی ہے۔ چندریان -3 کی کامیابی کے ساتھ، ہندوستان چین کے بعد 21 ویں صدی میں چاند پر خلائی جہاز اتارنے والا دوسرا ملک بن گیا، جس نے 2013 سے چاند کی سطح پر تین لینڈرز رکھے ہیں – جس میں چاند کے دور کی طرف چھونے والا پہلا ملک بھی شامل ہے۔ . (آخری امریکی قمری لینڈر، اپولو 17 مشن کا عملہ، 1972 میں نیچے آیا۔)

ایک درجن سے زیادہ ممالک کے پاس آنے والے سالوں میں چاند پر مشن کے منصوبے ہیں، جن میں جاپان کی خلائی ایجنسی – جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی – کی طرف سے شروع کردہ ایک مشن بھی شامل ہے، جو اس ماہ کے آخر میں ختم ہونے کی امید ہے۔ ریاستہائے متحدہ نے اس سال کے اوائل سے چاند پر تین کمرشل قمری لینڈرز بھیجنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے، جبکہ ناسا اپنے آرٹیمس III مشن کی طرف کام جاری رکھے ہوئے ہے، جو 2025 کے ساتھ ہی خلابازوں کو چاند پر واپس لا سکتا ہے۔

تاہم، چاند پر لینڈنگ ایک چیلنجنگ کوشش ہے۔ 2019 کے چندریان 2 مشن کے دوران چاند پر خلائی جہاز اتارنے کی ہندوستان کی آخری کوشش ناکام ہوگئی۔ تھی اور حالیہ دنوں میں دو تجارتی خلائی جہاز چاند کی سطح پر کریش لینڈ کر چکے ہیں – ایک 2019 میں اسرائیل سے اور دوسرا اپریل میں جاپان سے۔

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ چاند پر اترنا ایک حقیقی چیلنج ہے۔ “لیکن چاند بہت بڑا سائنسی انعام پیش کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے دوبارہ چاند کی سطح پر جانے کی بہت سی حالیہ کوششیں دیکھی ہیں۔ ہم ان تمام چیزوں کے منتظر ہیں جو ہم مستقبل میں سیکھیں گے، بشمول ہندوستان کے چندرائن -3 مشن سے۔”

بدھ کے روز، نیلسن نے سوشل میڈیا پر ایک مبارکبادی نوٹ بھی شیئر کیا، جس میں کہا گیا، “#بھارت کو چاند پر خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بننے پر مبارکباد۔ ہمیں اس مشن میں آپ کا ساتھی بننے پر خوشی ہے!”

ہندوستان امریکا کے آرٹیمس ایکارڈز کا بھی دستخط کنندہ ہے، یہ ایک دستاویز ہے جو مستقبل میں چاند کی تلاش کے لیے  مجوزہ اصولوں کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ روس اور چین نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

آصف شاہد
آصف شاہد
پچیس سال سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں، اردو کرانیکل کے ایڈیٹر ہیں، اس سے پہلے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز سے مختلف حیثیتوں سے منسلک رہے، خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر رہے، ملکی اور بین الاقوامی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں، ادب اور تاریخ سے بھی شغف ہے۔

سبسکرائب کریں

تحریر کے بارے میں اپنی رائے ضرور دیں

%d bloggers like this: