فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے ایک گرجا گھر کو نذرِ آتش کر دیا، سرکاری عمارتوں اور کرسچین کالونی میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
پولیس کی جانب سے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کے خلاف توہین رسالت اور قرآن کی بے حرمتی سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
#Pakistan || Angry mob in Jaranwala has attacked #Christian homes, a church & govt buildings after a Christian family was accused of desecrating the Quran. The situation remains tense in the area, police are trying to convince clerics to stop making announcements from #mosques. pic.twitter.com/CmUE3W9czF
— Saleem Iqbal Qadri (@SaleemQadri_) August 16, 2023
اے سی جڑانوالہ شوکت مسیح نے بتایا کہ صبح آٹھ سے نو بجے کے درمیان ہمیں جڑانوالا کے محلے عیسیٰ نگری میں مشتعل مظاہرین کی جانب سے احتجاج اور آگ لگائے جانے کی اطلاع ملی تھی۔ اس وقت صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اصل واقعہ کیا ہے اس بارے میں ابھی مکمل تفصیلات موصول نہیں ہوئی ہیں
اے سی جڑانوالہ نے مزید بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکھے ہیں اور ایسے ہی ایک گروہ کی جانب سے اے سی جڑانوالہ کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ ’باہر کیا ہو رہا ہے ہمیں نہیں معلوم لیکن ہم اپنے دفتر میں بند ہیں۔ مظاہرین نے ہمارے دفتر کی کھڑکیاں اور شیشے توڑے ہیں۔‘
بشپ آزاد مارشل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جب میں یہ لکھ رہا ہوں تو میرے الفاظ میرا ساتھ نہیں دے رہے۔ ہم بشپ، پادری اور عام افراد کو جڑانوالہ میں ہونے والے واقعے سے شدید تکلیف ہوئی ہے۔
جب میں یہ پیغام لکھ رہا ہوں تو ایک گرجا گھر کی عمارت کو نذرِ آتش کیا جا رہا ہے۔
Words fail me as I write this. We, Bishops, Priests and lay people are deeply pained and distressed at the Jaranwala incident in the Faisalabad District in Pakistan. A church building is being burnt as I type this message. Bibles have been desecrated and Christians have been… pic.twitter.com/xruE83NPXL
— Bishop Azad Marshall (@BishopAzadM) August 16, 2023
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’اس دوران انجیل کی جلدوں بے حرمتی کی گئی ہے اور مسیحی افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان پر قراآن کی بے حرمتی کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔‘
ان کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد کی اپیل بھی کی گئی ہے۔