تحریک انصاف کے نائب چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ اتوار کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ڈیوٹی جج احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے کے وکیل نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے تاہم ملزم کے وکیل نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل نے سائفر کی تحقیقات کے سلسلے میں تفتیشی ٹیم سے مکمل تعاون کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ان پر مبینہ طور پر سائفر غائب کرنے اور اس کے مندرجات کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شاہ محمود قریشی پر سائفر میں موجود اطلاعات غیر مجاز افراد تک پہنچانے کا الزام ہے۔ سابق وزیر خارجہ کے خلاف درج مقدمے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ پانچ اور نو لگائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو گذشتہ روز اسلام آباد میں سائفر گمشدگی کے معاملے پر درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف ایف آئی آر 15 اگست کو درج کی گئی تھی اور اس کے متن کے مطابق انھوں نے ’سائفر میں موجود اطلاعات غیر مجاز افراد تک پہنچائیں اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔‘