Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

ہنری کسنجر کا بیجنگ کا سرپرائز دورہ، امریکا کو کسنجر جیسی دانشمندی، نکسن جیسی جرات کی ضروت ہے، چین

Published

on

امریکا۔ چین تعلقات کی بنیاد رکھنے والے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر بیجنگ کے سرپرائز دورے پر ہیں، 100 سال کے ہنری کسنجر نے بیجنگ میں اعلیٰ سفارتکار وانگ ژی، وزیر دفاع لی شنگفو سے ملاقاتیں کیں۔

ہنری کسنجر نے جولائی 1971 میں کمیونسٹ چین کے ساتھ تعلقات کے لیے امریکا کے قومی سلامتی مشیر کی حیثیت سے بیجنگ کا خفیہ دورہ کیا تھا۔ اسی دورے نے امریکا کے صدر رچرڈ نکسن کے بیجنگ کے تاریخی دورے کی بنیاد رکھی تھی۔

دنیا سے کٹے ہویئ کمیونسٹ چین کے ساتھ تعلقات اور اسے دنیا کے لیے کھولنے کی کوششوں نے چین کو مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس اور دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے میں مدد دی۔

ہنری کسنجر نے امریکا کے وزیر خارجہ کا عہدہ چھوڑنے کے بعد چین کے کاروباروں کے لیے ایڈوائزر کا کام کرکے دولت بنائی، ہنری کسنجر بارہا چین کے متعلق امریکا کی عاقبت نااندیش پالیسیوں پر خبردار کرتے رہے ہیں۔

ہنری کسنجر سے ملاقات میں چین کے اعلیٰ ترین سفارتکار وانگ ژی نے کہا کہ چین کی مضبوط ترقی کی رفتار اندرونی اور تاریخی منطق کے اعتبار سے ناگزیر ہے، چین کو تبدیل کرنا ناممکن ہے، چین کو کنٹرول کرنا یا اس کا گھیراؤ کرنا اس سے بھی زیادہ ناممکن ہے،

چین کی “پرانے دوستوں کے ساتھ دوستی قائم کرنے” کو سراہتے ہوئے، وانگ نے “چین امریکہ تعلقات کی برف کو توڑنے والی پیشرفت میں تاریخی شراکت” کی تعریف کی اور کہا کہ امریکا کو کسنجر جیسی سفارتی دانشمندی اور نکسن جیسے سیاسی حوصلے کی ضرورت ہے۔

وانگ ژی نے کہا کہ امریکا کے حوالے سے چین کی پالیسی تسلسل کو برقرار رکھنا ہے،یہ پالیسی صدر شی کے تجویز کردہ بنیادی رہنما اصولوں، باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور تعاون پر مبنی ہے۔

چین کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ یہ تینوں رہنما اصول بنیادی اور طویل مدتی ہیں اور یہ دو بڑے ممالک چین اور امریکہ کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کا صحیح راستہ بھی ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق، کسنجر نے کہا کہ آج کی دنیا میں چیلنجز اور مواقع ایک ساتھ  ہیں اور امریکہ اور چین دونوں کو غلط فہمیوں کو ختم کرنا چاہیے، پرامن طریقے سے ایک ساتھ رہنا چاہیے اور تصادم سے گریز کرنا چاہیے۔

ہنری کسنجر نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں فریق دانشمندی کا مظاہرہ کریں گے، دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے مثبت نتائج پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے اور عالمی امن و استحکام کی حفاظت کریں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین