Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بالی وڈ اداکارہ کرسن پریرا منشیات سمگلنگ کیس میں شارجہ جیل کیسے پہنچیں؟

Published

on

بٹلہ ہاؤس، سڑک 2 اور تھنکستان جیسی فلموں میں نظر آنے والی اداکارہ کرسن پریرا کو اپریل میں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا۔ تین ہفتے شارجہ کی سنٹرل جیل میں رہنے کے بعد اس کی خوش قسمتی ہے کہ اسے رہائی مل چکی ہے لیکن ابھی تک اس کا پاسپورٹ اسے واپس نہیں ملا اور وہ بھارت واپس نہیں آ سکتی، کرسن پر منشیات اسمگلنگ گروہ میں شامل ہونے کا الزام ہے۔

کرسن پریرا واقعی منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروہ کے لیے کام کر رہی تھی؟ اس کے ساتھ ہوا کیا؟ کیا اسے پھنسایا گیا؟

ہندوستان ٹائمز کی ایک خبر کے مطابق کرسن کو ہوائی اڈے پر منشیات کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ کرسن کے اہل خانہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی، کرسن کے بھائی کیون نےکہا کہ ہم پریشان ہیں، میری بہن بے قصور ہے۔ اس کو پھنسایا جارہا ہے۔

سہانے سپنوں کے سفر کا انجام جیل

بالی وڈ کی اس ابھرتی ہوئی اداکارہ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک تھرلر فلم کی کہانی جیسا ہے۔ممبئی سے شارجہ کے لیے اڑان بھرتے وقت کرسن پریرا کی آنکھوں میں کئی خواب تھے اور مستقبل کی روشن امیدوں سے اس کی آنکھیں جگمگا رہی تھیں۔

کرسن پریرا کو شارجہ یہ کہہ کر بلایا گیا تھا کہ وہ ایک ویب سیریز کے مرکزی کردار کے لیے آڈیشن دیں گی اور یہ ویب سیریز بین الاقوامی پلیٹ فارم پر دکھائی جائے گی۔

شارجہ کا یہ دورہ جو مستقبل کے سہانے خوابوں کے ساتھ شروع ہوا اب کرسن اور اس کے خاندان کے لیے ڈراؤنا سپنا ثابت ہو رہا ہے۔ کرسن کو شارجہ جانے سے پہلے ایک یادگاری شیلڈ کسی کو پہنچانے کے لیے دی گئی، یہ یادگاری شیلڈ منشیات سے بھری ہوئی تھی، وہ اس شیلڈ کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد جیل جا پہنچیں۔

تین ہفتے بعد کرسن رہا ہو گئیں کیونکہ ممبئی پولیس نے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے کرسن کو پھنسانے کے لیے یہ سب کیا تھا۔

کرسن ذاتی انتقام کا نشانہ بنی

ممبئی کرائم برانچ کے افسر کا کہنا ہے کہ کرسن کو منشیات ایک تیسرے شخص نے دی تھی جو گرفتار کر کے جیل بھجوایا جا چکا ہے۔ اداکارہ کرسن پریرا کو انتقام کے لیے منشیات کیس میں  پھنسایا گیا، ایک بیکری مالک انتھونی پاؤل نے کرسن کو پھنسایا، اس میں اسے اس کے ایک بینکر دوست راجیش دامودرکی مدد حاصل تھی۔

بیکری مالک انتھونی پاؤل اور راجیش دامودر اس سے پہلے بھی چار افراد کو اس طرح کے کیسز میں پھنسا چکے ہیں اور ان میں سے ایک کلیٹن رودریگس اب بھی شارجہ کی جیل میں ہے۔

بیکری مالک انتھونی اور راجیش جیل میں ہیں، انتھونی پاؤل کے وکیل نے ان الزامات کو بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ راجیش دامودر نے انتھونی کو پھنسایا ہے اور انتھونی کا اداکارہ کو دی گئی اس یادگاری شیلڈ سے کوئی تعلق نہیں۔ دوسری طرف راجیش دامودر کی بیوی انتھونی پر الزام لگاتی ہے کہ راجیش کو اس نے پھنسایا۔

کرسن کی کہانی، کئی ناقابل یقین موڑ

کرسن پریرا کے بھائی کیون جو کہانی بتاتے ہیں اس میں کئی کئی ناقابل یقین موڑ ہیں، کیون کے مطابق ان کی والدہ پرمیلا پریرا کو ایک شخص کی طرف سے پیغام ملا کہ وہ ان سے ایک تقریب میں ملا تھا اوروہ ایک ویب سیریز پرسرمایہ کاری کررہا ہے اور ان کی بیٹی کو کاسٹ کرنا چاہتا ہے۔

کرسن جب اس شخص سے ملی تو اس نے کہا کہ اسے آڈیشن کے لیے  دبئی جانا پڑے گا،لیکن جب اس نے ٹکٹ بھیجا تو وہ شارجہ کا تھا۔کیون کا کہنا ہے کہ اس نے بہن کو خبردار رہنے کا کہا لیکن کرسن کے ذہن میں کوئی شک نہیں گزرا۔ کرسن اس آڈیشن کی تیاری کر رہی تھی اور وہ یہ موقع ملنے  پر بہت خوش اور پرجوش تھی۔

کیون کا کہنا ہے کہ شارجہ کی پرواز سے چند گھنٹے پہلے کرسن کو اسی شخص کی کال موصول ہوئی، اس نے کہا کہ ایئرپورٹ جاتے ہوئے وہ اس سے مل لے۔ وہاں اس نے اسے ایک یادگاری ایوارڈ دیا اور کہا کہ شارجہ میں وہ اس کے ایک دوست کو دے دے۔

کرسن شارجہ میں رات 1.17 منٹ پر اتری، رات 2 بجے والد کو فون کر کے بتایا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہو گیا ہے، ایئرپورٹ پر کوئی بھی اسے لینے نہیں آیا، اس کے نام کی کوئی ہوٹل بکنگ بھی نہیں، اس وقت اس نے اس یادگاری شیلڈ کے متعلق بتایا۔

مودی سمیت اہم شخصیات کو ای میلز

کیون جو اس سے پہلے ایک ایئرلائن میں کام کرتا رہا ہے، کہتا ہے کہ اس وقت اسے اندازہ ہوا کہ اس کی بہن بڑی مشکل میں پڑ چکی ہے۔ کیون کا کہنا ہے کہ اس کرسن کو مشورہ دیا کہ وہ فوری ایئرپورٹ پولیس کے پاس جائے اور انہیں ساری بات بتادے، اگلے 17 گھنٹے تک کرسن کے ساتھ ان کا کوئی رابطہ نہیں تھا۔

کرسن کے خاندان نے اگلے چند روز میں پولیس کو شکایت درج کرائی، پریرا خاندان نے مدد کے لیے وزیراعظم مودی سمیت مختلف شخصیات کو 15 ای میلز لکھیں،جن میں بھارت کی وزارت داخلہ کے حکام اور شارجہ میں بھارتی قونصل خانے کے حکام بھی شامل ہیں۔

کیون بتاتے ہیں کہ باآخر انہیں شارجہ میں بھارتی قونصل خانے سے تصدیق ہوئی کہ کرسن شارجہ کی سنٹرل جیل میں ہے اور منشیات برآمدگی کا الزام ہے،کیون کہتے ہیں کہ گوگل سے معلومات لیں تو پتہ چلا کہ منشیات کیس میں 25 سال تک سزا ہو سکتی ہے یا پھر سزائے موت بھی ہو سکتی ہے، ان معلومات کے بعد پورے گھر میں سراسیمگی پھیل گئی۔

کرسن جیسے چار اور شکار

کرسن کی گرفتاری کے ایک ہفتہ بعد کیون نے کرسن کی رہائی اور بیگناہی کی اپیلیں ٹویٹر اور انسٹا گرام پر پوسٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور یوں معاملات بہتری کی جانب چل پڑے۔ چار افراد نے اس کی پوسٹوں کے جواب میں بتایا کہ وہ بھی بالکل اسی طرح کی مشکل سے گزرے ہیں، ان سب کو بھی بالکل ایسی ہی یادگاری شیلڈز پہنچانے کے لیے کہا گیا تھا۔

کیون اور اس طرح کے کیسز میں پھنسنے والوں کے خاندان پولیس کے پاس پہنچے اور کرائم برانچ نے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تمام پانچوں کیسز میں ایک بات مشترک ہے، ذاتی انتقام، انتھونی پاؤل ان سب کو ذاتی طور پر جانتا تھا، انتھونی پاؤل نے کرسن کو پھنسانے کی منصوبہ بندی ایک سال سے شروع کر رکھی تھی، کیونکہ اس کا کرسن کی والدہ سے آوارہ کتوں کے معاملے پر ایک جھگڑا اور تو تکار ہوئی تھی۔

پریرا خاندان کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعہ کو بھول کر آگے بڑھ چکے تھے، کرسن جیل سے باہر آچکی ہے لیکن پریرا خاندان کا یہ ڈراؤنا خواب ابھی ختم نہیں ہوا، کیون کا کہنا ہے کہ اسے ہمیشہ سے یقین تھا کہ اس کی بہن بیگناہ ہے اور سچ سامنے آکر رہے گا، لیکن آپ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ ہم کس ذہنی اور جذباتی اذیت سے گزرے ہیں، میری بہن جیل سے باہر ہے، محفوظ ہے، لیکن ہم اب بھی نہیں جانتے کہ کیس کب بند ہوگا اور وہ گھر واپس کب آسکے گی۔

کیون کہتے کہ اس واقعے نے کرسن کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اسے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ کوئی اس کے ساتھ ایسا کر سکتا ہے، ہم اسے خوش رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جب تک وہ واپس نہیں آ جاتی اس وقت تک وہ یا ہم میں سے کوئی خوش یا مطمئن نہیں رہ سکتا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین