Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

محمود اچکزئی کو فوج سے مذاکرات کے لیے نہیں کہا تھا،عمران خان کا ایک اور یوٹرن

Published

on

Terrorism is increasing in the country, who will invest? The secret agencies were put to the end of PTI, Imran Khan

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے  ایک اور یوٹرن لے لیا،محمود اچکزئی کو فوج سے مذاکرات کے لیے کہنے بیان سے مُکر گئے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ محمود اچکزئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہاتھا۔ مذاکرات ان سے ہی کروں گا جن کے پاس طاقت ہے،حکومت سے مذاکرات ہوئے تو ان کی حکومت چلی جائے گی۔ نیب نےتوشہ خانہ ٹو ریفرنس دائر کرکے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ عمران خان نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے سوال کو نظرانداز کردیا۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جیل میں انہیں دوسری مرتبہ فوڈ پوائزننگ ہوئی ہے۔ فریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کھانا خراب ہو جاتا ہے، نیب نے توشہ خانہ کے پہلے ریفرنس میں کہا تھا ہار کی قیمت کم کروائی، دوسرے میں بھی یہی الزام ہے، پہلے ریفرنس میں بھی انعام شاہ وعدہ معاف گواہ تھا، نئے ریفرنس میں بھی وہی وعدہ معاف گواہ ہے، پہلا ریفرنس جس ہار پر بنایا گیا نیب کو نہیں پتہ تھاکہ وہ ہار ہمارے پاس ہے، 18 مارچ کو بنی گالہ رہائشگاہ پر چھاپہ سے قبل تمام قیمتی اشیاء وہاں سے محفوظ جگہ منتقل کر دی تھیں، جس ہار پر مجھے سزا دی گئی میں نے غلطی سے بتا دیا کہ وہ ہار ہمارے پاس موجود ہے، ہار میرے پاس موجود ہونے سے نیب پھنس گئی تھی اس لیئے مجھے جلدی میں سزا سنا دی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا میں جمہوریت اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے، کبھی بھی پارلیمنٹ ڈنڈے کے زور پر نہیں چلی، یہ ساری اخلاقی قوت سر سے اتار کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ ماضی کی طرح دوبارہ عدالتوں پر حملہ آور ہو رہے ہیں، سابق کمشنر راولپنڈی نے جو کچھ کہا وقت نے اسے سچ ثابت کر دیا ہے، مذاکرات ہوئے تو صرف دو شرائط کی بنیاد پر اصل طاقت والوں کیساتھ کروں گا، پہلی شرط یہ کہ آئین کے دائرہ میں رہ کر مذاکرات ہوں گے۔ دوسری شرط ہوگی کہ میرا چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ فوج کہتی ہے کہ آپ عوام سے معافی مانگیں؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ انکو معافی تو میرے سے مانگنی چاہیئے، ظلم میرے ساتھ ہوا،مجھے رینجرز نے اغوا کیا۔

ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ محمود اچکزئی نے انکار کیا ہے کہ وہ آپ کی جانب سے فوج سے مذاکرات نہیں کریں گے، بانی پی ٹی آئی اپنے گزشتہ بیان سے مکر گئے اور کہا کہ محمود اچکزئی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہا ہے۔ جس پر صحافی نے کہا کہ آپ گزشتہ سماعت پر دیئے گئے اپنے بیان پر یوٹرن لے رہے ہیں؟ عمران خان نے جواب دیا کہ مدر اف یوٹرن تو وہ ہے جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر بوٹ کو عزت دی۔

ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے اپنی جماعت کو فوج کیخلاف بیان دینے سے روکا ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ گورنمنٹ کا کوئی بھی ادارہ غلط کام کرے گا تو تنقید کریں گے۔ مجھے کہا گیا کہ جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دیکر غلط کام کیا، مجھے بتائیں کہاں آئین میں یہ لکھا ہے۔

بانی پی ٹی ائی سے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے بارے میں 3 مرتبہ صحافیوں نے سوال کیا گیا تاہم انہوں نے کسی سوال کا جواب نہ دیا،اتنا کہا کہ بعد میں بات کریں گے، شیر افضل مروت سے متعلق سوالات پر انتظار پنجھوتہ بانی پی ٹی ائی کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے اور ان کے کان میں سرگوشیاں کرتے رہے، تیسری مرتبہ سوال پوچھنے پر بانی پی ٹی ائی نے کہا شیر افضل مروت کے معاملہ پر بعد میں بات کریں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین