ٹاپ سٹوریز

عمران خان اشتعال انگیز پروپیگنڈہ بند کریں، فوج قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے، آئی ایس پی آر

Published

on

انٹیلی جنس ادارے اور اس کے افسروں کے خلاف تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کی مہم پر پاک فوج کے صبر کا پیمانہ چھلک پڑا،عمران خان نے کئی ماہ سے ادارے اور اس کے اعلیٰ افسر کو نشانہ بنا رکھا تھا اور انہیں برے القابات سے پکار رہے تھے۔

پاک فوج کے ترجمان ادارے انٹر سروسز پبلک ریلشنز( آٓئی ایس پی آر) نے عمران خان کے الزامات پر ردعمل میں کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے ایک حاضر سروس سینئر فوجی افسر پر بغیر ثبوت انتہائی غیرذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ بدنیتی پر مبنی یہ تمام من گھڑت الزامات انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور ناقابل قبول ہیں۔ گذشتہ ایک سال سے فوجی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے اشتعال انگیزی اور سنسنی خیزی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ہم سیاسی رہنما سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جھوٹے الزامات لگانا بند کریں اور قانونی راستے کا سہارا لیں۔ادارہ ان بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈے کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ چییرمین پی ٹی آئی نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساری قوم جنرل فیصل نصیر کا نام یاد رکھے، اگر انھیں کچھ ہوا تو اُس کے زمہ دار جنرل فیصل نصیر ہوں گے۔

عمران خان کے اس بیان پر وزیر اعظم نے سخت تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ عمران خان کو فوج، انٹیلیجنس ایجنسی پر الزامات عائد کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی تنقید کے بعد عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں شہباز شریف کو مخاطب کر کے چند سوالات کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بطورپاکستانی شہری کیا مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں ان لوگوں کو نامزد کروں جو میرے خیال کےمطابق مجھ پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تھے؟

عمران خان نے لکھا کہ اگر شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سےایک ہی طاقتورشخص اور ان کےساتھیوں کاسراغ ملے گا جو سب قانون سےبالاتر ہیں۔وقت آگیا ہے کہ ہم باضابطہ اعلان کریں کہ پاکستان میں محض جنگل ہی کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول کارفرماہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version