Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بھارت، عرب، اسرائیل تجارتی راہداری سعودی اسرائیل تعلقات کے لیے کوششیں تیز، آج بھارت، امریکا اور امارات کی اہم بیٹھک

Published

on

سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے اور چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے، جس کا ایک حصہ پاک چین اقتصادی راہداری سی پیک بھی ہے، کے مقابلے میں خلیجی ملکوں میں ریل نیٹ ورک اور اسے سمندر کے ذریعے بھارت کے ساتھ لنک کرنے کے منصوبے پر کام شروع ہو گیا۔ آج اتوار کو امریکا، عرب امارات اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات ہو رہی ہے، اس ملاقات میں یہ منصوبہ زیر بحث آئے گا۔ ابھی تک اسرائیل اس مجوزہ منصوبے کا حصہ نہیں ہے لیکن بعد میں اسرائیل کو بھی اس راہداری کے ساتھ جوڑا جائے گا۔

امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان ہفتہ کی شام سعودی عرب پہنچے تھے اس کے بعد عرب امارت پہنچیں گے۔  ان کے دورہ سے پہلے اسرائیل کی سکیورٹی کونسل کے سربراہ تساحی ھنجبی نے اس ہفتے کے اختتام پر سعودی عردب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں پیشرفت کی امید ظاہر کی۔ تساحی ھنجبی نے بدھ کے روز امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر  کے ساتھ فون پر بات کی تھی۔ جمعرات کو سعودی عرب کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے امریکا کے قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے محنت کر رہا ہے۔

اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ تساحی ھنجبی نے کہا کہ ہم بہت زیادہ پرامید ہیں کہ اس دورے کے دوران بریک تھرو ہوگا۔ھنجبی سے پوچھا گیا کہ کیا یہ بریک تھرو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان فون کال کی صورت میں ہو سکتی ہے۔ اس پر تساحی ھنجبی نے کہا کہ کئی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ فون کالز سے بھی بڑھ کر رابطے پہلے ہی موجود ہیں۔ اس وقت اہم بات یہ ہے کہ امریکا سعودی عرب کو معاہدات ابراہیمی کا حصہ بنانے کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ معاہدات ابراہیمی اسرائیل اور عرب ملکوں کے درمیان تعلقات پر معمول پر لانے کے معاہدوں کو نام دیا گیا ہے۔ تساحی ھنجبی نے کہا کہ اگر ایسا ہوگیا تو یہ تاریخی ٹرننگ پوائنٹ ہوگا۔

امریکا، بھارت اور عرب امارات کے قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات میں انفراسٹرکچر کا بڑا منصوبہ آج کی ملاقات میں زیربحث آ رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت خلیجی اورعرب ممالک کو ریلوے کے نیٹ ورک کے ذریعے جوڑا جائے گا اور یہ ریل نیٹ ورک خطے کی بندرگاہوں سے شپنگ لین کے ذریعے بھارت سے منسلک ہوگا۔ ایک امریکی اہلکارنے میڈیا کوبتایا کہ یہ منصوبہ دورے کے دوران زیرِ بحث آنے والے بہت سے موضوعات میں سے ایک ہو گا۔

ایک اور امریکی عہدیدار نے بتایا کہ سلیوان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دیگر سعودی حکام کے ساتھ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات،علاقائی مسائل اور سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کے اقدامات کے امکان پر بات کریں گے۔

عرب ملکوں میں ریل نیٹ ورک اور اسے بندرگاہوں پر بھارت سے منسلک کرنے کا منصوبہ اٹھارہ ماہ پہلے نئے تشکیل دیئے گئے چار رکنی فورم پر پیش کیا گیا تھا، امریکا، اسرائیل، عرب امارات اور بھارت اس فورم کا حصہ ہیں۔ یہ فورم دو ہزار اکیس کے آخر میں مشرق وسطیٰ میں بنیادی سٹرٹیجک انفراسٹرکچر منصوبوں پر بات چیت کے تشکیل دیا گیا تھا۔ اس مجوزہ منصوبے پر کبھی کسی نے سرعام زیادہ بات نہیں کی۔ اس مجوزہ منصوبے میں بھارت کا کردار اہم ہوگا۔

بائیڈن انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کی  اس ان فراسٹرکچر منصوبے میں شمولیت کے امکان پر سنجیدگی سے کام کیا ہے۔ امریکا کے قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے جمعرات کو واشنگٹن کے انسٹی ٹیوٹ برائے مشرق قریب سے خطاب کرتے ہوئے اس فورم اور اس کے مجوزہ منصوبے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اس خطاب میں سے آپ کچھ یاد رکھیں یا نہ رکھیں، چار رکنی فورم کو یاد رکھیں کیونکہ آپ آنے والے دنوں میں اس کے بارے میں بار بار سننے والے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین