ICC Cricket World Cup 2023

متعلقہ تحریریں

تازہ ترین

حکومت کل پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سکوک بانڈز فروخت کے لیے پیش کرے گی

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کل جمعہ کو پہلی بار...

کراچی میں 3 مقامات پر اے این ایف کے چھاپے، تین من منشیات برآمد

اینٹی نارکوٹکس فورس نےکراچی میں 3 مختلف مقامات پرکارروائیوں...

شان مسعود کراچی کنگز کا حصہ بن گئے

پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود کراچی کنگز کا...

برسوں قدیم درخت لیکن چھوٹے قد اور تر و تازہ، جاپان کا قدیم فن باغبانی بونسائی

ایک چھوٹے سےگملے کے اندردرخت برسہابرس تک مرجھانے کے بجائے حیران کن طورپرہرابھرارہتاہے،جاپان میں اس فن کا800سالہ پرانا بونسائی درخت بھی موجود ہے،پاکستان میں ایک صحت مندسرگرمی کے طورپراس آرٹ کو فروغ مل رہاہے،یہاں بھی قدیم درخت موجود ہیں،جن کی عمریں 60سے 80سال کے درمیان ہیں،مگردیکھنے میں وہ بالکل بونے درخت کا تصورپیش کرتے ہیں۔

باغبانی کسے اچھی نہیں لگتی،انسانی فطرت کے عین مطابق لوگ ہرے بھرے درختوں اورخوشنما پھولوں کی دیکھ کرآسودگی محسوس کرتے ہیں،اسی وجہ سے گھروں میں باغبانی کا شوق پایا جاتا ہے،اس میں اب کچن گارڈننگ بھی شامل ہوگئی،جس میں مختلف اقسام کی سبزیاں بھی اگائی جاتی ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ درخت،پھول،پودے ذہنی تھکاوٹ اوردہنی دباؤ کو کم کرنے بھی معاون ثابت ہوتے ہیں،مگرپودوں کی افزائش کا ایک ایسا فن بھی موجود ہے،جویکسرجداگانہ ہے،اس فن کی جڑیں قدیم جاپانی ثقافت میں ملتی ہیں۔
بونسائی کے نام سے جانے والا پودوں کی افزائش کا یہ فن اب جاپانی سرحدوں سے نکل کرپوری دنیا میں پھیل چکا ہے،اس آرٹ سے وابستہ ماہرین فن کے ذریعے جڑوں اور شاخوں کی تراش خراش کا عمل ایک بہت ہی طویل اور صبرآزما اورمحنت طلب ہے،جس کے بعد ہی ایک خوبصورت اور جاذب نظر درخت تخلیق ہوتاہے۔

ماہرین کا کہناہے کہ یہ تصور بالکل غلط ہے کہ بونسائی آرٹ میں پروان چڑھنے والے درختوں کوپانی،کھاد یا دیگر ضروری اشیاء سے دور رکھا جاتاہے،ان کی جڑوں کو ضرورت کے مطابق نہ صرف کافی مقدارمیں پانی مہیا کیاجاتا ہے،بلکہ اسی طرح کھاد فراہم کی جاتی ہے جو عام پودوں یا درختوں کو دی جاتی ہے۔

بونسائی کی افزائش کے دوران پودے یا درخت کواپنی مرضی اورسوچ کے مطابق شاخوں کو ڈھالنے کے لیے انھیں باآسانی مڑجانے والےاسٹیل کے وائرسے باندھا جاتاہے۔

اس فن سے وابستہ افراد کا کہناہے کہ۔ سیدھے اورکم چوڑے پتوں والوں پودوں کےزیادہ خوبصورت درخت بنتے ہیں،جبکہ بادام،گل مہر،جامن،ناریل اور کھجور کے بہت زیادہ دیدہ زیب درخت نہیں بن پاتے۔

کہتے ہیں جاپان میں یہ فن اتنا قدیم ہے کہ آج بھی وہاں بونسائی کے 800سالہ قدیم پیڑ موجود ہیں،وہ روز اول کی طرح ہرے بھرے اورپھل پھول رہے ہیں۔

بظاہرتویہ فن جاپانی آرٹ کا شاہکار گردانا جاتاہے مگر اس فن سے وابستہ کچھ افراد کا ماننا ہے کہ اس کی تاریخ قدیم ہندوستان میں آریوویدک اور حکما کے یہاں بھی ملتی ہے،جو اپنے تجربات کے لیئے درختوں کو اس انداز میں نشوونما کرتے تھے،مگر یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ جدید دور میں اس فن کو متعارف کروانے کا سہرا جاپان کے باسیوں کو جاتاہے۔

ساجد خان
ساجد خان
ساجد خان کراچی کے ابھرتے ہوئے نوجوان صحافی ہیں،جو اردو کرانیکل کے لیے ایوی ایشن،اینٹی نارکوٹکس،کوسٹ گارڈز،میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی،محکمہ موسمیات،شہری اداروں، ایف آئی اے،پاسپورٹ اینڈ امگریشن،سندھ وائلڈ لائف،ماہی گیر تنظیموں،شوبز اور فنون لطیفہ کی سرگرمیاں کور کرتے ہیں۔

سبسکرائب کریں

تحریر کے بارے میں اپنی رائے ضرور دیں

%d