Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

مشرق وسطیٰ، یورپ،ایشیا کو ملانے کے لیے ’شاہراہ ترقی‘ عراق نے17 ارب ڈالر کے ریل، روڈ منصوبے کا اعلان کردیا

Published

on

عراق نے بارہ سو کلومیٹر طویل ریل اور روڈ منصوبے کا اعلان کیا ہے جو ملک  یورپ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کو باہم ملائے گا۔ سترہ ارب ڈالر کے اس منصوبے کو عراق نے شاہراہ ترقی یا روٹ آف ڈویلپمنٹ کا نام دیا ہے۔ یہ منصوبہ ترکی کی بندرگاہ الفاو الکبیر سے منسلک ہوگا، ترکی کی یہ بندرگاہ خطے میں ٹرانسپورٹ مرکز کی حیثیت سے مصر کی سوئز کینال کا متبادل ثابت ہو سکتی ہے۔

عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اس منصوبے کا اعلان ایران، اردن، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب، شام اور متحدہ عرب امارات کے وزرا مواصلات کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

محمد شیاع السوڈانی نے کہا کہ ہم  تیل کی معیشت سے ہٹ کر اس منصوبے کو پائیدار ترقی کے ایک ستون کے طور پر دیکھتے ہیں، یہ منصوبہ عراق، خطے کو فائدہ دے گا اور معاشی انضمام کی کوششوں میں حصہ ڈالے گا۔

اس منصوبے میں ہائی سپیڈ ، مسافر اور مال بردارٹرینیں شامل ہیں جن کی رفتار تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔عراق کا انفراسٹرکچر بہتر بنانا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔

اس وقت عراق کا ریل نیٹ ورک سست رفتار تیل بردار ٹرینوں، بغداد سے بصرہ تک ساری رات سفر کر کے پہنچنے والی مسفر ٹرینیں شامل ہیں، جو پانچ سو کلومیٹر کا سفر بارہ گھنٹے میں کرتی ہیں۔

نیا روٹ بصرہ، بغداد اور موصل کے شہروں سمیت تقریباً 15 اسٹیشنوں پر مشتمل ہے۔عراق کی وزارت مواصلات کا کہنا ہے کہ منصوبہ تین سے پانچ سال میں مکمل ہوگا۔

ترکی نئی الفاو الکبیر بندرگاہ پر بھی کام جاری ہے،

عراقی کا بنیادی انفراسٹرکچر کئی دہائیوں کی جنگوں کی وجہ سے تباہ ہو چکا ہے، جس میں 2003 میں امریکی حملے اور اس کے بعد کی جنگ، اور داعش کے خلاف لڑائی شامل ہیں۔

حالیہ برسوں میں، عراق میں حفاظتی اقدامات بہتر ہوئے ہیں، براہ راست مسلح تصادم اور بم دھماکوں میں کمی آئی ہے، لیکن سیاسی چپقلش اور غیر یقینی صورتحال نے تعمیر نو کے عمل کو سست کر دیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین