Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

شاید ڈائٹنگ کر رہا ہو، بیمار شیر کی جانب توجہ دلانے پر ڈائریکٹر چڑیا گھر کا جواب

Published

on

لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کی صحت اور صفائی ستھرائی کے ناقص معیار کی وجہ جانوروں کی اموات ہو رہی ہیں جبکہ چڑیا گھر کی انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی، اس کا ثبوت چڑیا گھر میں تعینات دونوں ڈاکٹرز کی ایک پاکستان لیو ہے، دونوں ڈاکٹر چھٹی لے کر بیرون ملک ملازمتیں کر رہی ہیں اور ان کی عدم موجودگی میں ایک تیندوے سمیت کئی جانور بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ دونوں ڈاکٹرز چھٹی لے کر مشرق وسطیٰ میں ملازمت کر رہی ہیں،ان کی عدم موجودگی میں کسی ڈاکٹر کو تعینات کرنے کی بجائے فیصل آباد سے ڈاکٹر مجاہد کو بلایا گیا، جس کی وجہ چڑیا گھر کو اضافی اخراجات کرنا پڑ رہے ہیں، حالانکہ سفاری پارک اور وائلڈ لائف کے ڈاکٹرز لاہور میں موجود ہیں۔

انتظامی ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے جانوروں میں تیندوا اور چھوٹے جانور اور پرندے شامل ہیں جن کی مالیت 23 لاکھ سے زائد بتائی جارہی ہے جبکہ کروڑوں روپے مالیت کے جانور اور پرندے بیماریوں کا شکار ہیں جن کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔

جانوروں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے چڑیا گھر انتظامیہ پرائیویٹ سیکٹر کو حصہ دار بنا رہی ہے جس کی مثال سانپ گھر کی تعمیر ہے، سرکاری مقام پر نجی کنٹریکٹر کی تعمیرات اور سانپ رکھے گئے ہیں اور چڑیا گھر کی سیر کے لیے آنے والے سانپ گھر کے لیے الگ ٹکٹ خریدنے پر مجبور ہیں۔ شاید مستقبل میں بڑے جانوروں کے لیے یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق غفلت کا یہ عالم ہے کہ ڈاکٹر مجاہد  کوعارضی بنیادوں پر لاہور میں تعینات کیا گیا ہے لیکن چڑیا گھر کلینک میں ادویات دستیاب نہیں۔اسوقت بھی متعدد جانور جن میں دو شیر اور بندر بیماری کی حالت میں ہیں جن کا علاج ابھی تک نہیں کروایا گیا۔

چڑیا گھر کے عملہ نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شیر انتہائی سستی کا شکار ہیں اور خوراک کم کھا رہے ہیں جس کا ذکر ڈائریکٹر سے کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ چلو بچت کر رہا ہے شاید ڈائیٹنگ پر ہو۔

عملے کا کہنا ہے کہ شیر کے علاج پر توجہ نہیں دی جا رہی اور عارضی ریلیف کی میڈیسن دی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر لاہور چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو کسی بھی نیوٹرل این جی او کے ڈاکٹروں سے معائنہ کی اجازت دے دی جائے تو جانوروں میں موجود مہلک بیماریوں کو سامنے لایا جا سکتا ہےْ

چڑیا گھر میں موجود جانوروں کے پنجروں کی صفائی کے حوالے سے بھی شدید تحفظات موجود ہیں اور اس کی جانب کئی بار توجہ بھی مبذول کروائی جا چکی ہے مگر کوئی بڑی کاروائی نہیں کی جاسکی، اور جانوروں میں تعفن کیوجہ سے بھی کئی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

جب ڈائریکٹر چڑیا گھر سے اس حوالے سے سوالات کئے گئے تو انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی چھٹیوں کے حوالے سے حکام بالا نے ان سے کوئی رائے نہیں لی، دوسرا ڈاکٹر موجود ہے، مستقل طور پر لاہور سے نیہں لیا گیا مگر ان کی خدمات محکمہ وائلڈ لائف نے حاصل کیں میں نے نہیں۔

ڈائریکٹر چڑیا گھر نے جانوروں کی اموات سے لا علمی کا اظہار کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین