Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

چین کے صدر سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات،شہریوں کا دوطرفہ سفر آسان بنانے اور پروازیں بڑھانے پر اتفاق

Published

on

امریکا کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے چین کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے دو روزہ مشن کے آخر میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، انٹنی بلنکن کے دو روزہ دورے کا مقصد دو بڑی طاقتوں کے درمیان کئی ایک امور پر تنازع کو بڑھنے سے روکنا اور کسی ممکنہ تصادم دسے بچنا تھا۔

 انٹنی بلنکن 2018 کے بعد چین کے صدر کے ساتھ ملاقات کرنے والے پہلے امریکی وزیر خارجہ ہیں، بیجنگ کے گریٹ ہال میں امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن دونوں بازو پھیلائے چین کے صدر کی طرف بڑھے جو ان سے ملاقات کے منتظر کھڑے تھے۔

دونوں ملکوں کے وفود ایک طویل کانفرنس ٹیبل پر بیٹھے جس کو گلابی لوٹس سے سجایا گیا تھا، چین کے صدر سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے صدور کے اس سال میں کسی موقع پر ملاقات کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔

ملاقات کے آغاز پر چین کے سرکاری ٹی وی پر دکھائے گئی فوٹیج میں چین کے صدر شی جن پنگ کو یہ کہتے سنا گیا کہ دونوں اطراف سے خوشگوار اور تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

چین کے صدر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وزیر خارجہ انٹنی بلنکن چین امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے کے مزید اقدامات کریں گے۔

اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ نے چین کے اعلیٰ ترین سفارتکار وانگ ژی سے پیر کی صبح اور چین کے وزیر خارجہ چن گانگ سے اتوار کو تفصیلی ملاقاتیں کیں۔

روئٹرز کے مطابق سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں ہونے والی سفارتکاروں کی ملاقاتوں میں تائیوان، تجارت، انسانی حقوق، یوکرین جنگ سمیت کئی ایک امور پر زیادہ پیشرفت نہیں ہو سکی۔

امریکی وزیر خارجہ نے رابطہ چینلز کھلے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، ان ملاقاتوں کو امریکی محکمہ خارجہ نے تعمیری قرار دیا۔

امریکا چین تعلقات پست ترین سطح پر ہونے کی وجہ چین کے اعلیٰ ترین سفارتکار وانگ ژی نے امریکا کا چین کے بارے میں غلط تاثر کو قرار دیا۔

چین کی وزارت خارجہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وانگ ژی نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ ہمیں عوام، تاریخ اور دنیا کے بارے میں ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق وانگ ژی نے انٹنی بلنکن کو بتایا کہ امریکا چین سے مبینہ خطرات پر قیاس آرائیوں کو بند کرے، چین کی سائنسی اور ٹیکنالوجی میں ترقی کو دبانے کی کوشش ترک کرے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز چین کے ہم منصب چن گانگ سے ساڑھے سات گھنٹے طویل ملاقات میں انٹنی بلنکن نے غلط فہمیوں سے پیدا خطرات اور ایک دوسرے کے بارے میں غلط اندازوں  کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے شہریوں کے دو طرفہ سفر کو آسان بنانے اور مسافر پروازوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے پر بھی زور دیا۔

چین کے اعلیٰ ترین سفارےکار وانگ ژی نے تائیوان کے معاملے پر کہا کہ چین اس پر کسی سمجھوتے اور رعایت کی گنجائش نہیں رکھتا۔

اتوار کو چین کی وزارت خارجہ سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں وزرا خارجہ ملاقات کو تعمیری قرار دیا گیا لیکن واضح کیا گیا کہ تائیوان بنیادی اور خطرناک معاملہ ہے۔

چین کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ چن گانگ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ تائیوان چین کے بنیادی مفادات میں سب سے اہم ہے، چین امریکا تعلقات میں بھی سب سے بنیادی ایشو تائیوان ہے اور سب سے بڑا خطرہ بھی یہی ایشو ہے۔

امریکی حکام اور تجزیہ کار اس دورے سے پہلے کسی بھی بریک تھرو کے امکانات کو مسترد کر رہے تھے لیکن اب وہ آئندہ چند ماہ کے دوران دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کی مزید ملاقاتوں کی امید رکھتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین