Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار، محکمہ موسمیات کے زیراستعمال ٹیکنالوجی دنیا ترک کر چکی، جدت کے لیے 50 ارب درکار

Published

on

محکمہ موسمیات نے 21اور22جولائی کو کراچی سمیت دیہی سندھ میں مون سون کے نئے سلسلہ کے تحت بارش کی پیش گوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 21اور22جولائی کےدرمیان کراچی اوردیہی سندھ کے اضلاع میں بارشوں کاسلسلہ متوقع ہے، بارشوں کا نیا سلسلہ خلیج بنگال سے پاکستان میں داخل ہوگا۔

خلیج بنگال سے آنے والے سسٹم کو بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں مل سکتی ہیں،جس سے خلیج بنگال سے آنے والے سسٹم کو تقویت مل سکتی ہے،کراچی میں بارشوں کی شدت کا صحیح اندازہ مون سون سسٹم کے قریب آنے پرہوگا۔

محکمہ موسمیات بارش، گرمی سردی سمیت تمام موسمی تغیرات کی پیشگوئی کے لیے متحریک ہے ملک میں موسمی تبدیلیوں سے ممکنہ آفات سے بچاؤ میں محکمہ موسمیات کا کردار اہمیت کا حامل ہے لیکن ملک بھر میں محکمے کے پاس بین الاقوامی معیار کے آلات کی کمی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردارسرفراز کے مطابق پاکستان میں بارشوں کی پیشگوئی کے لیے بین الاقوامی میعارکا آبزرویشن نیٹ ورک موجود نہیں ہے،8 لاکھ اسکوائرکلومیٹر پر محیط ملک میں صرف 110 ویدر اسٹیشنز ہیں،بین الاقوامی معیار کے مطابق ہر 30 سے 50 کلومیٹر علاقے میں ویدر اسٹیشن ہونا چاہیے۔

ملک میں صرف2 ڈوپلر ویدر اسٹیشن کراچی اوراسلام آباد میں نصب ہیں، ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر ملک میں ویدراسٹیشنز کی تعداد 400 تک لے جانے کا منصوبہ ہے، جائیکا جاپان کےساتھ بھی منصوبہ پائپ لائن میں ہے، ورلڈ بینک کے تعاون سے نئے ویدر اسٹیشنز کی تنصیب کا کام دو 2 ماہ میں شروع کردیا جائےگا۔

400 ویدر اسٹیشنز کی تنصیب میں 2 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے،جس کے بعد بارشوں کی پیشگوئی بہتر ہوسکے گی،اس وقت مینول طریقہ کار کے ذریعے ملک بھر سے ڈیٹا حاصل کرکے اسےنقشوں کی صورت میں پلاٹ کیا جاتا ہے۔

محکمہ موسمیات کی بارشوں کی شارٹ ٹرم پیشگوئی 90 فیصد تک درست ہوتی ہے،لانگ ٹرم پیشگوئی کے لیے آٹومیٹڈ ویدراسٹیشنز کی ضرورت ہے،ایک اندازے کے مطابق لانگ ٹرم پیش گوئی کےموسمی آلات کےمنصوبے پر 50 ارب روپے تک خطیر لاگت آسکتی ہے۔

ساجد خان کراچی کے ابھرتے ہوئے نوجوان صحافی ہیں،جو اردو کرانیکل کے لیے ایوی ایشن،اینٹی نارکوٹکس،کوسٹ گارڈز،میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی،محکمہ موسمیات،شہری اداروں، ایف آئی اے،پاسپورٹ اینڈ امگریشن،سندھ وائلڈ لائف،ماہی گیر تنظیموں،شوبز اور فنون لطیفہ کی سرگرمیاں کور کرتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین