اسدعمر نے سائفر کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت سے رجوع کرلیا۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے اسدعمر کی 29 اگست تک ضمانت منظور کرلی ہے۔
اسدعمر کی سائفرکیس میں درخواست ضمانت از گرفتاری کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
اسدعمر نے وکلاء بابر اعوان اور سردار مصروف کے زریعے درخواست ضمانت دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اسدعمر کے خلاف سائفرکیس سیاسی بنیادوں پر بنایاگیا، اسدعمر کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے غرض سے سائفرکیس بنایاگیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ سائفرکیس اسدعمر کے خلاف بےبنیاد ہے، مقدمے میں دفعات غلط ہیں،اسدعمر شسمل تفتیش ہونے کو تیار ہیں، درخواست ضمانت منظور کی جائے، درخواست میں وفاق اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت پیشی کے موقع پر اسد عمر نے اپنی گرفتاری کی تردید کی اور کہا کہ مجھے ایف آئی اے نے گرفتار نہیں کیا تھا، دو بار سائفر معاملے پر شامل تفتیش ہو چکا ہوں، سائفر کے معاملے میں عدالت آیا ہوں اور کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری دائر کی ہے۔