پاکستان کو ایکسٹرنل فنانسنگ کے حصول میں سخت دشواری سامنا ہے۔دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے چار ماہ میں تین ارب چوراسی کروڑ ڈالر ہی مل سکے،حکومت نے بجٹ میں سترہ ارب ڈالر سےزائد کی ایکسٹرنل فنانسنگ ملنے کا تخمینہ لگایا تھا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق اے ڈی بی، عالمی بنک اور اسلامی بنک سمیت دیگر مالیاتی اداروں سے 60کروڑ ڈالر مل سکے،سعودی عرب اور چین سمیت مختلف ممالک سے پاکستان کو پینتیس کروڑ ڈالر ہی مل سکے۔
دستاویز کے مطابق سیف ڈیپازٹ کی مد میں پاکستان کو چین اور سعودی عرب سے دو ارب ڈالر ہی مل سکے،نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی مد میں پاکستان تیس کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ ہی ملے۔
پاکستان کو صرف اکتوبر میں ایکسٹرنل فنانسنگ کی مد میں بتیس کروڑ ڈالر بھی نہ مل سکے۔