احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی کو ککس بیک وصول کرنے کی تفتیش کیلئے 6 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا ہے. پرویز الہی پر ترقیاتی منصوبوں میں سوا ارب کے ککس بیک لینے کا الزام ہے۔
نیب نے پرویز الہی کو احتساب عدالت میں پیش کیا اور ان کا ترقیاتی منصوبوں میں مالی بدعنوانی کے الزام میں چھان بین کیلئے ان کا 14 دنوں کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔
نیب کے پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے بتایا کہ گجرات اور منڈی بہائوالدین کے ترقیاتی منصوبوں میں تفتیش کے دوران مختلف افراد کو شامل تفتیش کیا، گجرات کے دو حلقوں کے لیے 72 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور کیے گٸے اور پرویز الہی نے بطور وزیر اعلی غیر قانونی طور پر دو سو سے زاٸد منصوبوں کی منظوری دی گٸی۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ان منصوبوں کیلئے مونس الہی نے ککس بیک طے کئے اور مصوبوں میں کام مکمل ہونے سے پہلے بھاری رقم کی ادائیگی ہوئی۔
پرویز الہی کے وکیل امجد پرویز نے جسمانی کی مخالفت کی اور بتایا کہ اسی نوعیت کا معاملہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے اسے اعلی عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں چلایا جائے۔
وکیل نے استدعا کی کہ پرویز الہی کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے. انہیں گھر کا کھانا اور انکے ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے پرویز الہی کا جسمانی ریمانڈ دے دہا اور ہدایت کی سابق وزیر اعلی پنجاب 21 اگست کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے۔