نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان ڈومکی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے قدم کے طور پر صوبے کی جیلوں کے قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی رعایت کا اعلان کر دیا ۔
علی مردان ڈومکی نے جمعہ کی شب گورنر ہاؤس کوئٹہ میں نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
حلف لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینا اورالیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جس کام کے لیے آئے ہیں وہ یہ ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں۔ انھوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ انتخابات وقت پر ہوں گے۔
علی مردان ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ ’ہماری جتنی بھی صلاحیتیں ہیں ہم امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم نے کابینہ کے بارے میں نہیں سوچا۔ ’ہماری کوشش ہے کہ ایک دو دن میں کابینہ کی تشکیل کریں۔‘
اس سوال پر کہ کیا مزاحمت کاروں سے بات چیت کے لیے کوئی منصوبہ ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی بلوچستان کی بہتری کے لیے بات چیت کرنا چاہے تو وہ ہمارے بھائی ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ ان سے بات چیت او رابطہ ہو تاکہ وہ واپس اپنے ملک آ جائیں۔‘