سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سچ سچ ہی رہتا ہے ،انصاف پر ہر آدمی کی اپنی رائے ہوسکتی ہے، صحافی اور جج ہمیشہ سچ کی تلاش میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ آنے پر کوئی بھی فریق کہہ سکتا ہے کہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہوا۔ جھوٹ، سچائی اور رائے میں فرق ہے۔ میں آپ کے سچ سے انکار نہیں کرسکتا، خبر اور رائے میں فرق آپ لوگ بھول جاتے ہیں۔ ایک سچائی ہوتی ہے اور ایک رائے ہوتی ہے۔ رائے سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، سچ سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا۔
سپر یم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ذمہ دارانہ صحافت وقت کی ضرورت ہے،میڈیا کا بنیادی مقصد درست معلومات عوام تک پہنچانا ہے، صحافی ہر وہ چیز معلوم کرسکتے ہیں جس میں پبلک کا مفاد ہو۔
جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ نے کہا کہ ہر چیز جس کی عوامی اہمیت ہے وہ آپ معلوم کرسکتے ہیں،سچ سچ ہی رہتا ہے ،انصاف پر ہر آدمی کی اپنی رائے ہوسکتی ہے، جتنی باتیں پتہ چلیں گے، ان میں اچھی اور بری ہوں گی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مثبت صحافت کا معاشرے پر اچھا اثر قائم ہوتا ہے،خبر اور رائے میں فرق ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے،جج آئین و قانون کے دائرے میں کام کرتا رہتا ہے۔