توشہ خانہ کی گھڑی کی جعلی رسیدیں بنانے کے معاملے پر عدالتی احکامات کے بعد بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہو گئیں۔ گزشتہ روز کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مندرجات سامنے آ گئے۔
ذرائع کے مطابق پولیس تفتیشی ٹیم نے 25 سوال تیار کیے مگر 23 سوال بشری بی بی سے پوچھے، زیادہ تر سوالات توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی نے جعلی رسیدیں بنانے کے الزام کو رد کر دیا اور کہا کہ رسیدیں کہاں سے آئیں کس نے بنوائیں ہم نہیں جانتے، توشہ خانہ گھڑی سے متعلق میڈیا پر چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
بشری بی بی سے دو آڈیو لیکس سے متعلق بھی سوالات ہوچھے گئے جس پر سابق وزیراعظم کی اہلیہ نے کہا کہ آڈیوز میں آواز میری نہیں ہے۔
بشری بی بی کے انکار کے بعد پولیس ٹیم نے آڈیوز سنائیں، بشریٰ بی بی نے آڈیوز کو فیک قرار دے دیا ۔۔ذرائع نے کہا ہے کہ پولیس ٹیم کا دونوں آڈیوز کا فرانزک کرانے فیصلہ کیا ہے۔دونوں آڈیوز کی فرانزک رپورٹ کیس ریکارڈ کا حصہ بنائی جائے گی۔