Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

14 مئی کو ہم جنس پرستوں کے حامیوں کو بیلٹ باکس میں دفن کر دیں گے، صدر اردوان، اپوزیشن کے جلسے میں پتھراؤ

Published

on

ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول میں ایک الیکشن ریلی کے دوران اپوزیشن اتحاد پر الزام لگایا کہ وہ ” ایل جی بی ٹی کا حامی” ہے۔ ترکی صدارتی الیکشن میں ایک ہفتہ باقی ہے اور صدر رجب طیب اردوان نے اپوزیشن پر زبانی حملوں میں شدت پیدا کی ہے۔
ترکی میں صدارتی الیکشن کے موقع پر زبردست سیاسی تقسیم پائی جاتی ہے اور مغربی میڈیا اسے ایک طویل عرصے بعد کانٹے کا مقابلہ قرار دے رہا ہے۔ اسی سیاسی تقسیم کا عکس بھی گزشتہ روز دیکھنے کو ملا جب میئر استنبول اکرم امام اوگلو پر صدر اردوان کی جسٹس پارٹی کے گڑھ ارض روم میں الیکشن ریلی کے دوران پتھر برسائے گئے، اکرم امام اوگلو نے دعویٰ کیا کہ اس پتھراؤ سے ریلی میں شریک نو افراد زخمی ہوئے۔
ترکی میں صدارتی اور پارلیمانی الیکشن کے لیے 14 مئی کو پولنگ ہے اور کچھ رائے عامہ سرویز کے نتائج کے مطابق صدر اردوان کو بیس سالہ اقتدار میں سب بڑے اور حقیقی سیاسی چیلنج کا سامنا ہے۔


صدر اردوان نے استنبول میں بہت بڑی الیکشن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس پارٹی اور ہمارے اتحاد میں شامل جماعتیں کبھی ایل جی بی ٹی کے حامیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی کیونکہ خاندان ہمارے لیے مقدس ہیں اور ہم ایک جی بی ٹی کے حامیوں کو بیلٹ باکس میں دفن کر دیں گے۔
صدر اردوان نے صدارتی انتخاب میں حریف کلیچ داراوغلو کوبھی مخاطب کیا اور کہا کہ میرے ووٹر شرابیوں کوکبھی اقتدارنہیں سنبھالنےدیں گے، آپ کئی بیرل شراب پی سکتے ہیں اورآپ ناقابل علاج ہیں۔14 مئی کو قوم آپ کو جواب دے گی، دہشتگردوں کے ساتھ ہاتھ ملانے والے کلیچ دار اوغلو کو ملک تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر اردوان نے کلیچ دار اوغلو پر کالعدم کردستان ورکرز پارٹی سے مدد لینے کا بھی الزام لگایا، کردستان ورکرز پارٹی 1980ء کی دہائی سے بغاوت کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے اور اس کے سیکڑوں لوگ مارے جا چکے ہیں، اس جماعتر کو امریکا، یورپی یونین بھی دہشتگرد جماعت قرار دیتے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد صدر اردوان کی طرف سے دہشتگردوں سے تعلق کے الزامات کو تقسیم کی خطرناک مہم قرار دے رہا ہے اور ان بیانات کو مسترد کرتا آیا ہے۔


ارض روم میں استنبول کے مئیر ایک کھلے مقام پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے جب مجمع میں سے کچھ افراد نے سٹیج پر پتھراو کیا، اس پتھراو کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ پتھراو کے بعد میئر استنبول اکرم امام اوگلو نے خطاب مختصر کر دیا اور سٹیج سے اتر گئے۔ بعد میں اکرم امام اوگلو نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ وہ ان کی حفاظت کی غرض سے سٹیج سے اترے اور شہر سے جا رہے ہیں، اکرم امام اوغلو نے کہا کہ وہ گورنر اور پولیس چیف کے خلاف شکایت درج کرائیں گے جنہوں سے اس پتھراو اور تشدد کی اجازت دی۔
امام اوغلو کے جلسے میں پتھراو کے بعد کی ویڈیو میں کچھ افراد کو زخمی دکھایا گیا،ارض روم صدر اردوان کا گڑھ تصور ہوتا ہے جہاں سے 2018ء کے الیکشن میں صدر اردوان نے 72 فیصد ووٹ لیے تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین