ہمہ جہت فنکار اور پاکستان میں شعبہ موسیقی میں منفرداندازکےحامل گلوکارسجاد علی نے زندگی کی 57 بہاریں دیکھ لیں،آج وہ اپنی سالگرہ منارہے ہیں۔
سجاد علی 24 اگست سن 1966کوکراچی میں پیداہوئے،انھوں نے پوپ سنگنگ میں تواپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہی ہےمگربطورفلم ڈائریکٹر،اداکار،شاعرکی پہچان بھی رکھتے ہیں۔
سجاد علی کا تعلق کلاسیکی موسیقاروں کے قصور پٹیالہ گھرانے سے ہے،سجاد علی نے نیشنل آرٹس کالج کراچی سے ایف اے کی ڈگری مکمل کی،اس کے بعد ان کے چچا تصدق حسین نے انہیں کلاسیکی موسیقی کی تعلیم دینا شروع کی۔
اطہرشاہ خان اورموسیقارسہیل راعنا کے پروگرام رنگ برنگی دنیا کےعلاوہ انھوں نےانتہائی کم عمری میں پروگرام راگ رنگ میں پرفارم کیا۔
انورمقصود کے پروگرام سلورجوبلی میں میڈم نورجہاں کے گانے کی پرفارمنس سے توجہ کا مرکزبنے،سجادعلی کا پہلا میوزک البم ماسٹرسجاد سنگزمیموریبل کلاسک سن 1979میں ریلیزہوا،جس کے زیادہ ترگیت حسرت موہانی،مومن ودیگرنے لکھے تھے،سن 1995سے2008کے دوران سجادعلی کےسنگل ٹریکس کے علاوہ سن انیس سوپچیانوے سے دوہزارآٹھ کے دوران چھ میوزک البمز ریلیز کیے۔
اس دوران انھوں نے معروف فلم میکرشعیب منصور کی فلم بول کے علاوہ کوک اسٹوڈیو کے لیے بھی گائیگی کی، سجادعلی نے شعبہ موسیقی میں دھاک بیٹھانے کے علاوہ نامعلوم افراد اورمجھے چاند چاہیے سمت دیگرفلموں کی موسیقی کمپوز کی جبکہ دوفلموں کی ڈائریکشن کے علاوہ تین فلموں میں کردارنگاری بھی کی۔