Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کا کیس، آپ یہ سمجھیں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا کیس ہے، جلد جواب جمع کرائیں، جسٹس سردار اعجاز اسحاق

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی اور صحت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالتی معاون کے دلائل پر ہمیں امریکی وکیل سے کچھ معلومات درکار ہونگے، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ چیزوں کو کنفیوز نہ کریں ، وزارت خارجہ نے رپورٹ جمع کروانے کیلئے مہلت کی استدعا کی، عدالت نے کہا کہ ایک غیر ملکی وکیل ڈاکٹر عافیہ کا کیس لڑ رہے مگر ہماری حکومت کیا کررہی ہے، وفاقی حکومت یا وزارت خارجہ مسٹر سمتھ کے ساتھ عدالت میں کھڑے ہونے سے کترا رہی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے 5 ہفتوں کی مہلت طلب کی عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے 13 ستمبر تک سماعت ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی،عدالتی حکم پر سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی پیش ہوئے،وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت پیش ہوئے،درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران شفیق اور عدالتی وکیل معاون زینب جنجوعہ عدالت پیش ہوئیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ عدالتی معاون کے دلائل پر ہمیں امریکی وکیل سے کچھ معلومات درکار ہونگے۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پر اظہارِ برہمی کیا اور کہا کہ چیزوں کو کنفیوز نہ کریں، سیدھا سادہ جواب دیں آپ رپورٹ جمع کریں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں صرف حکومتی رائے عدالت کو بتا رہا ہوں۔ عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے کہا کہ 28 تاریخ کو ہی مسٹر سمتھ نے اپنا جواب جمع کرایا ہے۔

وزارتِ خارجہ نے رپورٹ جمع کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی،

جسٹس سرار اسحاق نے امریکی وکیل مسٹر سمتھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ڈاکٹر فوزیہ کی جانب سے امریکہ میں کیس لڑ رہے ہیں، آپ امریکہ میں کیس تو لڑ رہے ہیں مگر ہماری حکومت آپ کے ساتھ نہیں، اور مہلت پر مہلت مانگ رہی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ ایک امریکی وکیل کہہ رہے کہ آئی ایس آئی نے ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ کے حوالے کیا،ایک غیر ملکی وکیل ڈاکٹر عافیہ کا کیس لڑ رہے مگر ہماری حکومت کیا کررہی ہے؟

عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے کہا کہ میں امید رکھتی ہوں کہ وفاقی حکومت کوئی پراپر حل نکالے گی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے استفسار کیا کہ تین سال سے یہ درخواست یہاں زیر سماعت ہے انہوں نے اب تک کیا کیا؟ دوگل صاحب جو کچھ ہورہا ہے، سب ہو نظر آرہا ہے کہ کیا صحیح اور کیا غلط ہے،وفاقی حکومت یا وزارت خارجہ مسٹر سمتھ کے ساتھ عدالت میں کھڑے ہونے سے کترا رہی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ اور ڈاکٹر فوزیہ کے ساتھ کھڑی ہے، مگر حکومت ایک باقاعدہ پروسیجر کے تحت چلتی ہے۔ جسٹس سردار اسحاق نے کہا کہ دوگل صاحب آپ یہ تقریر پارلیمنٹ میں کیوں نہیں کرتے، آپکی تقریر سیاست دان کی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ امریکہ میں دائر درخواست ہمارے ساتھ اگر شئیر کئیے جائے تو ہمارے لئے آسانی ہوگی۔

ڈاکٹر فوزیہ کے امریکی وکیل نے کہا کہ اگر انکو کاپی مل جائے تو یہ جواب جمع کرنے کےلئے کتنا وقت لگائیں گے؟ جسٹس سردار اسحاق نے ریمارکس دیے کہ میں ایک ہفتے سے آگے کا وقت نہیں دونگا، کابینہ اجلاس بلانا ہے جو بھی کرنا ہے کریں،سمجھیں یہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا کیس ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین