کھیل
آسٹریلوی ٹیم کے لیے ٹریوس ہیڈ کو ورلڈ کپ کے پہلے ہاف میں آرام دینے کا فیصلہ مایوس کن ہو سکتا ہے
اگرچہ تاریخ نے کرکٹ کے شائقین کو یہ سکھایا ہے کہ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کو کبھی ہلکا نہیں لینا چاہئے، لیکن نومبر میں ہندوستان میں چھٹی بار ٹرافی جیتنے کے ان کے امکانات کے بارے میں شکوک و شبہات اس بار زیادہ ہیں۔
ٹورنامنٹ کے پہلے ہاف میں ٹریوس ہیڈ کو ہاتھ کی انجری کی وجہ سے آرام کرانے کا فیصلہ ٹیم کے لیے مایوس کن ہو سکتا ہے۔
ہیڈ سلیکٹر جارج بیلی نے فائنل 15 رکنی کا نام بتانے کے بعد کہا کہ وہ ہمارے لیے واقعی ایک اہم کھلاڑی ہے اور جب وہ دستیاب ہوتا ہے تو وہ ٹورنامنٹ پر بہت بڑا اثر ڈال سکتا ہے۔
پیٹ کمنز، اسٹیو اسمتھ، گلین میکسویل اور مچل سٹارک جیسے بڑے ناموں کے ساتھ ٹریٹمنٹ روم میں ٹریوس ہیڈ واحد کھلاڑی نہیں ہوں گے۔
ایشٹن ایگر کی پنڈلی کی چوٹ ٹھیک نہیں ہو سکی اور ٹیم کے پاس ایڈم زمپا واحد ماہر اسپنر ہیں، اگرچہ ون ڈے کرکٹ میں میکسویل بھی مناسب سپنر ہیں۔
جنوبی افریقہ کے وارم اپ ٹور پر 3-2 کی شکست کے بعد ہندوستان کے ہاتھوں دو بڑی شکستیں ہوئیں لیکن آسٹریلیا نے سیریز کے فائنل میچ میں کامیابی حاصل کی۔
ٹورنامنٹ کے فیورٹ
ٹورنامنٹ کے فیورٹ ہندوستان نے جس طرح سے آسٹریلیا کے تیز گیند بازوں کو تینوں میچوں میں ان کنڈیشنز میں دھویا جس کا انہیں ٹورنامنٹ میں سامنا کرنا پڑے گا وہ بھی کچھ تشویش کا باعث ہوگا۔
وارم اپس کے مثبت اثرات تھے، جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے کمنز کی جگہ مچل مارش کی بیٹنگ اور ان کی قیادت۔
لاتعداد مواقع پر بین الاقوامی کرکٹ میں 31 سالہ آل راؤنڈر نے ضرورت پڑنے پر دوبارہ سرفنگ کی عادت دکھائی ہے۔
سخت حالات میں مارش کے 96 رنز جنہوں نے آسٹریلیا کو راجکوٹ میں بھارت کے خلاف فتح دلائی، انہیں یقین ہو گا کہ وہ ہیڈ کے واپس آنے تک ٹاپ آرڈر میں کھیل سکتے ہیں اور ساتھ ہی بالنگ میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔
ابتدائی اسکواڈ سے باہر رہنے کے بعد مارنس لیبوسچین کی فارم میں بحالی نے سلیکٹرز کو اعتماد کے ساتھ ایگر کی جگہ ٹیم میں واپس لانے کے قابل بنایا۔
ان حوصلہ افزا علامات سے ہٹ کر، آسٹریلیا کے عالمی معیار کے کھلاڑی ہمیشہ ایک موقع نکال لیتے ہیں جب وہ ایک مخصوص دن دنیا میں کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکیں۔
زیادہ تر اسکواڈ انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کی وجہ سے کنڈیشنز سے واقف ہے۔ مارکس اسٹوئنس، شان ایبٹ، مارش اور میکسویل ایسے آل راؤنڈرز ہیں جن پر بہت سی دوسری ٹیمیں رشک کریں گی۔
2015 کا ورلڈ کپ جیتنے والے آسٹریلیا کو یقین ہے کہ اوپنر ڈیوڈ وارنر کا مقابلہ 8 اکتوبر کو چنئی میں میزبان بھارت کے خلاف شروع ہونے پر بہت مشکل ہو گا۔
بیلی نے کہا، یہ وہ ٹورنامنٹ ہیں جن کے لیے بہترین کھلاڑی خود کو تیار کرتے ہیں اور ان کے بارے میں پرجوش ہوتے ہیں،یہ ان کے لیے حتمی چیلنج ہے کہ وہ نہ صرف یہ ثابت کریں کہ وہ انفرادی طور پر کتنے اچھے ہیں، بلکہ اپنی ٹیم کو کچھ واقعی دلچسپ کامیابی حاصل کرنے میں بھی مدد کریں۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی