Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

نئے مالی سال میں ڈالر 382 روپے ہونے کا تخمینہ، بجلی کا یونٹ یکم جولائی سے 5 روپے مہنگا کرنے پر غور

Published

on

How many electricity consumers got relief from 201 to 500 units in Punjab? Details have been released

وفاقی حکومت نے نے مالی سال کے آغاز، یکم جولائی، سے بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافے پر غور شروع کردیا ہے، بجلی کی قیمت خرید ( پاور پرچیز پرائس) کے حوالے سے ادائیگیاں اگلے مالی سال میں 3 ٹریلین روپے کو چھو جائیں گی۔

بجلی کے نرخ بڑھانے کے لیے مجوزہ ری بیسنگ مختلف تخمینوں کی بنا پر کی جائے گی جن میں  ایک تخمینہ روپے کی قدر میں مزید گراوٹ ہے ۔ ایک تخمینے کے مطابق ڈالر اگلے مالی سال کے دوران 382 روپے کا ہو سکتا ہے۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں بھی اگلے مال سال میں 600 ارب روپے کا ریونیو چاہتی ہیں۔

ملک کا گردشی قرضہ پہلے ہی 2.5 ٹریلین کو چھو چکا ہے جس کی وجہ روپے کی قدر میں شدید گراوٹ، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی جانب سے رینیو کی کم وصولی اور لائن لاسز پر قابو نہ پانا ہے، قرضہ دینے والے عالمی مالیاتی ادارے ملک کے بجلی سکیٹر کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔

موجودہ مالی سال کے دوران پی ڈی ایم  کی مخلوط حکومت نے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 300 ارب روپے ادا کئے، گردشی قرضہ 500 ارب روپے ماہانہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے پاور ڈویژن کو نئے مالی سال کے لیے ری بیسنگ فائنل کرنے کے عمل سے آگاہ کردیا ہے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت نے بجلی کے شعبے میں نئی مالی سال کے لیے سبسڈی 445 ارب روپے سے بڑھا کر 579.075 ارب روپے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو بجلی کے شعبے میں سبسڈی پر 27 فیصد اضافہ ہے۔

بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافہ ڈالر کی قدر بڑھنے کے تخمینہ پر کیا جائے گا، اکانومی فورکاسٹ ایجنسی نے نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ڈالر 294 روپے، دوسری سہ ماہی میں 304 روپے، تیسری سی ماہی میں 302 روپے اور چوتھی سہ ماہی میں 312 روپے رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

نیپرا کی اپنی پروجیکشن کے مطابق روپے کی موجودہ بے قدری کو دیکھتے ہوئے نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ڈالر 305 روپے، دوسری سہ ماہی میں 329 روپے، تیسری سہ ماہی میں 355 روپے اور چوتھی سہ ماہی میں 382 روپے رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

بجلی کی نرخ کے تعین میں جن دیگر عوامل میں شرح سود، مہنگائی، آر ایل این جی اوسط قیمت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کے لیے ری بیسنگ کا پہلا تخمینہ دو روپے فی یونٹ لگایا گیا تھا لیکن نئی صورت حال میں یہ تخمینہ 5 روپے فی یونٹ لگایا گیا ہے۔

بجلی کے یونٹ کی موجودہ اوسط قیمت 40 روپے ہے جس میں سرچارجز، ٹیکسز شامل ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین