Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

مغربی افریقی ملک کے سابق ڈکٹیٹر جیل توڑ کر فرار ہو گئے

Published

on

گنی کے وزیر انصاف نے  ملک کی سرحدوں کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افراد نے ہفتہ کی صبح گنی کے دارالحکومت کی مرکزی جیل پر دھاوا بولا اور سابق آمر موسیٰ “دادیس” کامارا کو رہا کرا لیاْ۔

وزیر انصاف چارلس الفونس رائٹ کی طرف سے یہ اعلان دارالحکومت کوناکری کے ضلع کالوم میں شدید فائرنگ کے کئی گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔

رائٹ نے کہا کہ فرار ہونے والوں میں کلاڈ پیوی اور بلیز گومو شامل ہیں۔

“ہم انہیں ڈھونڈ لیں گے۔ اور ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا،” رائٹ نے مقامی ریڈیو ایف ایم کو بتایا۔

کامارا، جو 2008 کی بغاوت میں برسراقتدار آئے تھے، اقتدار میں اپنے مختصر عرصے کے دوران ایک اسٹیڈیم قتل عام کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ 2021 کے آخر میں وطن واپس آنے سے پہلے قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے کے بعد برسوں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔

کامارا ان درجن سے زائد مشتبہ افراد میں سے ایک ہیں جن پر 2009 کے قتل عام کا الزام عائد کیا گیا تھا، جب گنی کی سکیورٹی فورسز نے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد صدر کے لیے انتخاب لڑنے کے اپنے ارادے کے خلاف احتجاج کرنے والے پرامن مظاہرین پر گولی چلائی تھی۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ کم از کم 157 افراد مارے گئے۔

کئی سالوں سے گنی کی حکومت نے برکینا فاسو میں جلاوطنی سے کامارا کی وطن واپسی کو روکنے کی کوشش کی تھی، اس خوف سے کہ اس سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ تاہم، ستمبر 2021 میں ایک اور بغاوت کے بعد گنی میں ایک فوجی جنتا اقتدار میں آئی جو کامارا کی واپسی کے لیے زیادہ موزوں تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین