ٹاپ سٹوریز
نجکاری کمیشن بورڈ نے مالیاتی مشیر کو دسمبر تک پی آئی اے کی فروخت کے منصوبے کا ٹاسک دے دیا
نجکاری کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ نجکاری کمیشن بورڈ نے فنانشل ایڈوائزر ارنسٹ اینڈ ینگ کی زیر قیادت کنسورشیم کو دسمبر 2023 کے آخر تک پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا ہے۔
جمعہ (10 نومبر) کو عبوری کابینہ نے پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کے لیے ارنسٹ اینڈ ینگ کی زیرقیادت کنسورشیم کی بطور ایف اے خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی جس کا ہدف خسارے میں چلنے والے ادارے کو اس کی مدت کے اختتام تک فروخت کرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف اے کے انتخاب کا فیصلہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے دورے کے دوران کیا گیا تھا اور نگراں حکومت نے فنڈ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ پی آئی اے سی ایل کا لین دین جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ بدھ کو طے پایا، اور مشن لیڈر کی طرف سے بعد میں جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا: “کاروباری ماحول، سرمایہ کاری اور ملازمت کی تخلیق کو بہتر بنانے کے لیے ریاستی ملکیتی انٹرپرائز اور حکومتی اصلاحات کو جاری رکھا جائے گا۔
ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے قانون کی منظوری کے بعد، حکام اپنی پالیسی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور منتخب اداروں کی نجکاری سمیت اپنے پلان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کا ایک وفد 5 سے 10 نومبر تک پاکستان میں تھا اور اس نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ کیا۔ مالی نقصانات کو کم کرنے کے لیے جولائی 2021 سے لاگو پابندی کے بعد، یورپ اور برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کے لیے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی جانب سے منظوری بہت ضروری ہے۔
حال ہی میں پاکستان اسٹیٹ آئل نے ادائیگیوں کے مسائل کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو ایندھن کی فراہمی معطل کردی تھی۔ جس سے سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوئیں، پی آئی اے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔
پی آئی اے کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ بحران کے دوران، پہلے سے قرضوں میں ڈوبے ہوئے کیریئر کو روزانہ تقریباً 300 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
پی آئی اے کا مالی خسارہ صرف 2023-24 میں 153 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ پی آئی اے کو 2012 سے اب تک مجموعی طور پر 7.1 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
نجکاری کے عبوری وزیر فواد حسن فواد نے اکتوبر 2023 میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، “حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پی آئی اے کی وراثت کی ذمہ داریاں ایک ہولڈنگ کمپنی میں رکھی جائیں گی اور نجکاری کے لیے صرف موجودہ بنیادی اثاثے اور موجودہ واجبات ہی پیش کیے جائیں گے۔”
فواد نے کہا کہ فروخت کیے جانے والے اثاثوں کی فہرست میں پی آئی اے کے طیارے، روٹس، لینڈنگ کے حقوق، بنیادی انجینئرنگ اور ایئر سروس کے معاہدے شامل ہیں۔
پاکستان کی 17 ملین سالانہ ہوائی مسافروں کی مارکیٹ میں 28 فیصد حصہ کے ساتھ، پی آئی اے اب بھی ملک کی سب سے بڑی واحد ایئر لائن ہے۔
ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق مالی سال 2021-22 میں 40 فیصد ملکی ہوائی مسافر اور صرف 22 فیصد بین الاقوامی مسافروں نے پی آئی اے کا استعمال کیا۔
-
کھیل11 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین5 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان5 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز4 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں