Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

خوش قسمت تھے بچ گئے، بہت سے لوگوں کو مرا دیکھا، بھارت میں ٹرین حادثے کے شکار مسافروں کی گفتگو

Published

on

بھارت میں تین ٹرینوں کی ٹکر کے خوفناک حادثے میں بچ جانے والے مسافروں نے ہر طرف تباہی اور موت ناچتی دیکھی، یہ مسافر زندہ تو بچ گئے لیکن اس حادثے سے ہونے والے نفسیاتی اثرات سے نکلنے میں عرصہ لگے گا۔

کارومنڈل شالیمار ایکسپریس پر سفر کرنے والے سنجے مکھیا دیہاڑی دار مزدور ہیں، جو اس ٹرین پر چنائی جا رہے تھے، سنجے مکھیا نے بتایا کہ جب حادثہ ہوا وہ ٹرین کے ٹوائلٹ میں تھے، انہیں زوردارع جھٹکے محسوس ہوئے، ہر چیر لرز رہی تھی، انہیں ٹرین کی بوگی الٹتی محسوس ہوئی۔

سنجے مکھیا کو حادثے کے فوری بعد ٹرین کے ملبے سے نکال لیا گیا۔ حادثے کے مقام سے آنے والی تصاویر اور ویڈیو میں ٹرین کی بوگیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھی نظر آتی ہیں۔ مسافروں کا سامان ہر طرف بکھرا پڑا ہے۔ ملبے سے نکالی گئیں لاشوں کی قطاریں ہیں۔

بدقسمت ٹرین کے ایک مسافر نے بتایا کہ جب ٹرین کی ٹکر ہوئی وہ سو رہے تھے، دس سے پندرہ لوگ ان پر آ گرے، جب وہ بوگی سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے تو انہیں مسافروں کے کٹے پھٹے اعضا اور مسخ چہرے دکھائی دئیے۔

محمد عاقب 26 افراد کے گروپ کے ساتھ سفر کر رہے تھے، طلبہ کا یہ گروپ کیرالہ جا رہا تھا، یہ گروپ تین بوگیوں میں تقسیم تھا، محمد عاقب نے بتایا کہ انہیں زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی اور بوگی الٹ گئی تاہم وہ محفوظ رہے، انہیں بوگی کے شیشے توڑ کر نکالا گیا۔

محمد عاقب نے کہا کہ ہم خوش قسمت تھے بچ گئے، اب ہم کہیں نہیں جانا چاہتے، اب ہمیں واپس اپنے گھر بہار جانا ہے۔

ایک مسافر انوبھو داس نے ٹویٹر پر لکھا کہ اس نے دو سو سے ڈھائی سو لاشیں اپنی آنکھوں سے دیکھیں، ہر طرف خون ہی خون تھا۔

ایک اور مسافر مکیش پانڈے نے بتایا کہ زوردار جھٹکوں کے بعد ٹرین پٹڑی سے اتر گئی، ہر طرف چیخ وپکار تھی، میں بھی پھنس گیا اور آدھے گھنٹے بعد مقامی لوگوں نے مجھے نکالا۔ باہر نکل کر دیکھا بوگیاں الٹی پڑی تھیں، میرے ساتھ گاؤں سے اکٹھے سفر پر نکلنے والے چار مسافر بچ گئے لیکن بہت سے لوگ زخمی اور لاپتہ ہیں۔ جس بوگی میں میں سوار تھا اس میں بھی کئی لوگ مر گئے۔

ایک اور مسافر ریتک کمار نے بتایا کہ میرا بھائی برتھ پر تھا اور میں بوگی کے دروازے کے پاس کھڑا تھا، جب ٹرین الٹی تو میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا، میں نے سوچا میرا بھائی بھی بچ گیا ہوگا لیکن وہ میرے ساتھ نہیں تھا، میں بوگی کی طرف بھاگا اور اسے ملبے سے کھینچ کر نکالا، اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی پھنسی ہوئی تھی اسے بھی نکالا، پولیس اور ایمبولینس کے لیے کال کی لیکن انہوں نے پہنچنے میں آدھا گھنٹہ لیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین