Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

ڈی جی خان اور سیدو شریف ایئرپورٹس کو ایئرلائنز قابل عمل منزل نہیں سمجھتیں، ڈی جی سول ایوی ایشن

Published

on

سول ایوی ایشن کی جانب سے 40ویں ای کچہری کا انعقاد کیا گیا،مسافروں کوپروازوں سے آف لوڈ کرنے،عملے کی بدسلوکی،گمشدہ سامان کی خستہ حالت میں وصولی سمیت متفرق شکایات ملیں۔

40 واں ای کچہری اجلاس سول ایوی ایشن ہیڈ کوارٹرزکراچی میں ہوا، اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل نے کی،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ریگولیٹری، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ سروسز اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ورکس اینڈ ڈویلپمنٹ سمیت مختلف اہم ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔

سیشن کے دوران غیرملکی اورمقامی دونوں ایئر لائنز سے متعلق شکایات کا غلبہ تھا،ان شکایات میں مسافروں کو اتارنے، ٹکٹوں کی واپسی/معاوضہ، عملے کی بد سلوکی، اور گمشدہ یا خراب شدہ سامان جیسے مسائل شامل تھے،ڈی جی سی اے اے نے ان شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے ای میل کے ذریعے مسافروں سے مسائل کو جلد حل کرنے کے لیے مزید تفصیلات کی درخواست کی۔

مزید برآں، پشاور ایئرپورٹ کی بندش کے ساتھ ساتھ ڈی جی خان اور سیدو شریف ایئرپورٹس کے غیر فعال ہونے کے بارے میں بھی استفسار کیا گیا، ڈی جی سی اے اے نے بتایا کہ پشاور ایئرپورٹ کے رن وے کی تعمیر نو اور بندش کے لیے کسی بھی تاریخ کی فراہمی میں کم از کم 6 ماہ کا عرصہ لگے گا، ڈیرہ غازی خان اور سیدو شریف ہوائی اڈوں کے بارے میں ڈی جی سی اے اے نے وضاحت کی کہ یہ ہوائی اڈے کام کر رہے ہیں،لیکن ایئر لائنز انہیں مالی طور پر قابل عمل منزل نہیں سمجھتیں۔

ڈی جی نے مزید کہا کہ قومی کیریئر پی آئی اے نے پہلے ان ہوائی اڈوں پر پروازیں چلائی تھیں لیکن مسافروں کے ناکافی بوجھ کی وجہ سے انہیں برقرار نہیں رکھ سکی۔

ڈی جی سی اے اے نے ملتان ائیرپورٹ پرمسافروں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات پر بھی توجہ دی،متاثرہ مسافروں پر زور دیا کہ وہ ان واقعات کی تاریخ اوروقت جیسی مخصوص تفصیلات فراہم کریں تاکہ ملوث افراد کا سراغ لگانے اور انہیں جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔

ڈی جی سی اے اے نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی عملہ ہوائی اڈے پر مسافروں کے ساتھ بدتمیزی کا مرتکب پایا گیا ت اس کی اطلاع اعلیٰ سطح پر دی جائے گی،ایک انکوائری کے جواب میں  ڈی جی سی اے اے نے حکومت کی کم از کم اجرت کی پالیسی کو لاگو کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں،انتباہ دیا کہ عدم تعمیل کے نتیجے میں کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا،ایک متاثرہ شخص کی جانب سے بار بار کی گئی شکایت کے جواب میں جس کے رشتہ دار کو مطلوبہ ملک کی طرف سے دوائی سمجھی جانے والی ممنوعہ اشیاء لے جانے کے جرم میں بیرون ملک قید کیا گیا تھا، ڈائریکٹر جنرل نے شکایت کنندہ کو تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے فوری حل کا حکم دیا۔،ڈی جی سی اے اے کا خیال تھا کہ اس رپورٹ کی قانونی اہمیت ہو سکتی ہے تاکہ متاثرہ فریق کو مسافر کی رہائی کو محفوظ بنانے میں مدد ملے، کیونکہ رپورٹ نے اشارہ کیا کہ مسافر کو سی اے اے کے ایک ملازم نے پھنسایا تھا۔

 دیگرسوالات میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرباغبانی کی بہتری، پاکستان میں مصر ایئر آپریشنز کی عدم موجودگی،افریقہ کے سفر کے لیے ایتھوپیا ایئرلائن کی دستیابی،اسلام آباد ایئرپورٹ پر ریڈیو کیب کمپنی کی موجودگی، یو اے ای کے لیے ایئرسیال اورکے  آپریشنز، اور اسلام آباد ہوائی اڈے پر ایک فیکس سہولت کے لیے سمت کے نشانات کی تنصیب سمیت دیگرشکایات کو نمایاں کیاگیا، ڈی جی سی اے اے نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے رابطہ کرنے کے لیے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے پرمسافروں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اختتام کیا اور مسافروں کو سہولت فراہم کرنے اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے اتھارٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین