Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

26 ہزار پولیس کانسٹیبل بھرتی کرنے ہیں، 6 ماہ لگ جائیں گے، وزیر داخلہ سندھ

Published

on

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اویس قادر شاہ کی زیر صدارت پچاس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔اجلاس میں محکمہ داخلہ کے حوالے سے وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کی قرۃ العین خان نے سوال کیا کہ ٹریفک پولیس موٹر سائیکل والوں کو سائڈ پر لگا کر مک مکا کرتے ہیں کیا کوئی مانیٹرنگ ٹیم بنائی ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹریفک پولیس میں رشوت خوری کے حوالے سے مانیٹرنگ ٹیم نہیں ہے،ہمیں ٹریفک کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ میری میٹنگ بھی ہوئی ہے،صدر کے علاقے میں مسائل ہیں،مانیٹرنگ ڈی آئی جی نے کرنی ہوتی ہے کوئی اسپیشل ٹیم نہیں ہے۔
ایم کیو ایم کے صابر قائم خانی نے سوال کیا کہ حیدرآباد سے پانچ سو ٹریفک اہلکار کراچی ٹرانسفر کیے گئے ہیں،ٹریفک کے بہت مسائل ہیں حل ہونے چاہئیں،وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ سندھ پولیس کے پاس نفری کم ہے،پچھلی نگران حکومت نے ایسے لوگوں کو نفری دی جن کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا،جن کی جان کو خطرہ ہے صرف انہیں نفری دی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ چھیبیس ہزار پوسٹیں پولیس کانسٹیبل کی پوسٹس کا اعلان کیا ہے،چھ ماہ لگ جائینگے،کچھ اضلاع سے نفری ختم کی ہے تاکہ سپاہیوں کی جہاں ضرورت ہے وہاں بھیجیں،سندھ میں کرائم کو کور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،حیدرآباد سندھ کا دل ہے ہم سمجھتے ہیں حیدرآباد میں ٹریفک کے مسائل ہیں جلد حل ہونگے۔

پیپلز پارٹی کے سہراب سرکی نے سوال کیا کہ موٹر سائیکل میں ایکسائز سے مل کر سم لگانی تھی اسکا کیا ہوا؟
وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ موٹر سائیکل میں ٹریکر کے حوالے سے کام ہو رہا ہے،جلد یہ اسکیم نظر آئیگی۔

ایم کیو ایم کے رکن عبدالباسط نے سوال کیا کہ کچے کے آپریشن میں اتنا پیسہ خرچ ہوا کیا کوئی بہتری آئی ؟ اس پر وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ آج کل کچے کے ایشو گھوٹکی ،کشمور اور شکارپور میں ہیں،تینوں اضلاع متاثر ہیں،ہم نے اپنی حکومت میں جب سے آپریشن شروع کیا ہے بہتری آئی ہے،ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پیز نے ڈاکو مارے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکوؤں میں اب خوف کی لہر ہے،ہم ہر صورتحال کے لیے تیار ہیں،کچے کے ڈاکوں کے پاس اگر ہتھیار ہیں تو پولیس کے پاس بھی جدید ہتھیار ہیں،گزشتہ روز تیرہ مغویوں کو جیکب آباد اور کشمور سے پولیس نے بازیاب کروائے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین