کھیل
برطانوی کرکٹ میں نسل پرستی اور صنفی امتیاز عرو ج پر، وزیراعظم کا اظہار تاسف
برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ وہ برطانوی کرکٹ میں بڑھتی ہوئی نسل پرستی اور صنفی امتیاز کی رپورٹ پر اداس ہیں۔
برطانوی کرکٹ میں نسل پرستی کی تحقیقات پاکستان نژاد باؤلر عظیم رفیق کی شکایات کے بعد شروع ہوئی تھیں، جو یارکشائر کی جانب سے کرکٹ کھیلتے ہیں۔
عظیم رفیق نے نسل پرسی اور ہراساں کئے جانے کے الزامات 2020 میں عائد کئے تھے، جس پر انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو تحقیقاتی کمیشن بنانا پڑا تھا۔
یارکشائر کے چھ سابق کھلاڑی عظیم رفیق کے ساتھ نسل پرست روئیے کے مجرم پائے گئے اور پچھلے ماہ انہیں کرکٹ ڈسپلن کمیشن نے جرمانے بھی کئے۔
اس انکوائری کمیشن نے چار ہزار افراد کے انٹرویوز کئے، 50 فیصد افراد نے پچھلے 5 سال کے دوران امتیازی رویئے کی شکایت کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، طبقاتی نظام کو ختم کرنے کے اقدامات ناکافی ہیں، نجی سکول کرکٹ میں زیادہ اہمیت پاتے ہیں۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان لارڈز پر کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے دوران وزیراعظم رشی سونک بی بی سی ریڈیوط پر آئے اور کہا کہ یہ رپورٹ کرکٹ سے محبت کرنے والوں کے لیے پڑھنا مشکل ہے اور یہ رپورٹ اداس کر دینے والی ہے۔
کمیشن نے 44 سفارشات مرتب کی ہیں جن میں 2030 تک مرد اور خواتین کرکٹرز کی مساوی تنخواہ کی سفارش بھی شامل ہے۔ رشی سونک نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کمیشن کی سفارشات پر عمل کے لیے پرعزم ہے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی