ٹاپ سٹوریز
مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکی وزیر خارجہ ، آئی ایم ایف پروگرام کا خیرمقدم
پاکستان کے ساتھ IMF اسٹینڈ بائی ایگریمینٹ کے تحت اس کو ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر ملنے کو امریکی وزیر خارجہ انٹنن بلنکن نے سراہا ہے۔
ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا ہم مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کی مدد کے لیے آئی ایم ایف کے پروگرام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم پاکستان پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ ملک میں میکرو اکنامک اصلاحات اور پائیدار معاشی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے۔
We stand by the Pakistani people during these hard times and welcome the International Monetary Fund’s approval of a program to support Pakistan. We urge Pakistan to continue working with @IMFNews toward macroeconomic reforms and sustainable economic recovery.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) July 13, 2023
ان رقوم کی آمد کے بعد پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں لگ بھگ دو ہفتوں میں چار ارب 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح عالمی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی ریٹنگ پہلے سے بہتر کردی ہے جب کہ پاکستانی بانڈز کی قدر میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب عید کے بعد سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیزی کا رجحان ہے۔ اس کے علاوہ دو ہفتوں سے روپے کی قدر میں کسی حد تک بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ جمعرات کو کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر ایک روپے دو پیسے کم ہوکر 276 روپے 46 پیسے کا ہو گیا۔
” مہنگائی کا بوجھ عوام پر پڑے گا”
معاشی ماہرین کا خیال ہے اگرچہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کے معاشی اشاریوں کو کسی حد تک بہتر بنانے میں مدد ضرور فراہم کرے گا لیکن یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ اس پروگرام پر عمل درآمد کے لیے جو راستہ چنا جائے گا وہ اصلاحات کے بجائے اس پروگرام کا بوجھ عوام کے کندھوں پر منتقل کرنے کا ہوگا۔
پروگرام میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے نفاذ پر زور دیا گیا ہے جس کے لیے حکومت بجلی کی ترسیلی کمپنیوں کے نقصانات کو ختم کرنے کے بجائے اس کی قیمتیں بڑھا دیتی ہے تاکہ اس شعبے میں نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
اسی طرح حکومت ٹیکس آمدنی بڑھانے کے لیے ٹیکس نہ دینے والے شعبوں سے براہ راست ٹیکس وصول کرنے کے بجائے بالواسطہ ٹیکس میں اضافہ کیے جا رہی ہے۔ پیٹرولیم لیوی میں فی لیٹر مزید 5 روپے اضافہ کرکے 55 روپے کر دیا گیا ہے۔
ملک میں صرف تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانا زیادتی ہے اور اس سے پاکستانی معیشت کو استحکام نہیں مل سکتا۔
تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان کو ایک اور موقع ملا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو سدھارے اور اس میں موجودہ بنیادی خامیوں کو دور کرے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی