دنیا
ایل جی بی ٹی نمائندگی کے لیے بنائی گھڑیاں ملائشیا حکومت نے ضبط کر لیں، سوئس کمپنی نے کیس دائر کر دیا
سوئٹزرلینڈ کی گھڑیاں بنانے والی کمپنی ایس واچ نے ملائشیا میں قو قزح کے رنگوں کی گھڑیاں ضب کرنے پر ملائشیا حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے، قوس قزح کے رنگ کی گھڑیاں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کی نمائندگی کے لیے بنائی گئی تھیں، گھڑیاں بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ ملائشیا حکومت کے اس اقدام سے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
ملائشیا میں ہم جنس پرستی قانونا جرم ہے۔ قوس قزح کے رنگوں والی ان گھڑیوں کو کمپنی نے ’ پرائیڈ کولیکشن‘ کا نام دیا تھا۔
ملائشیا کے حکام نے مئی میں ان گھڑیوں کو ضبط کیا تھا اور کہا تھا کہ ان گھڑیوں پر ایل جی بی ٹی کے الفاظ درج ہونے کی وجہ سے انہیں ضبط کیا گیا ہے۔
سوئس کمپنی نے کوالالمپور کی ہائیکورٹ میں 24 جون کو پٹیشن دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے حکام نے 16 آؤٹ لیٹس سے 172 گھڑیاں ’ غیرقانونی‘ طور پر ضبط کیں، اس پٹیشن کی خبر ملائشیا کے مقامی اخبار نے گزشتہ روز شائع کی۔
سوئس کمپنی نے پٹیشن میں موقف اختیار کیا کہ بلا شک و شبہ ضبط شدہ گھڑیاں کسی بھی طور نقص امن کا باعث نہیں بن سکتی تھیں اور ان گھڑیوں کی وجہ سے کوئی قانونی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی۔
کمپنی نے کہا کہ گھڑیوں کی ضبطی کا جو نوٹس دیا گیا اس کے مطابق یہ گھڑیاں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے حقوق کو سپورٹ کرتے ہیں اور ملائشیا کے قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی ہیں۔
کمپنی نے اپنی پٹیشن میں کہا کہ زیادہ تر ضبط کی گئی گھڑیوں کی اوسط قیمت 14 ہزار 250 ڈالرز ہے اور ان پر ایل جی بی ٹی کے حروف درج نہیں۔
کمپنی نے ساکھ کو نقصان پہنچنے پر ہرجانے اور گھڑیوں کی واپسی کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ گھڑیوں کی ضبطی کے بعد اس کے ملائشیا میں کاروبار کی صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے۔
ملائشیا کی وزارت دفاع نے روئٹرز کے رابطہ کرنے پر فوری تبصرے سے گریز کیا۔ کوالالمپور ہائیکورٹ میں یہ درخواست 20 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
ملائشیا میں ہم جنسی پرستی کے جرم پر قید اور کوڑوں کی سزا دی جاتی ہے۔ پچھلے سال ملائشیا میں ایک ہیلووین پارٹی میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کی شرکت پر 18 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گھڑیوں کی ضبطی اور اس کے خلاف پٹیشن انتہائی اہم علاقائی انتخابات سے پہلے سامنے آئی ہے،وزیراعظم انور ابراہیم کے ترقی پسند اتحاد کو قدامت پسند نسلی ملائشین اور مسلم اتحاد کا سامنا ہے۔
وزیراعظم انور ابراہیم کو ناقدین کی طرف سے کثیر ثقافتی اور کثیر مذہبی ملائشیا میں مسلم حقوق کے لیے ناکافی اقدامات کے الزام کا سامنا ہے۔
وزیراعظم انور ابراہیم کو جنسی اور کرپشن سکینڈلز پر جیل بھی بھگتنا پڑی، انور ابراہیم ان الزامات کی تردید کرتے ہیں اور ان الزامات کو سیاسی بتاتے ہیں۔
انور ابراہیم بار بار کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت اسلامی اصولوں پر کاربند رہے گی اور ایل جی بی ٹی کے مطالبات تسلیم نہیں کرے گی۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی