Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پاکستان میں بھوک کی سطح سنگین، گلوبل ہنگر انڈیکس میں 99 نمبر پر موجود

Published

on

دنیا بھر میں غربت اور بھوک کے اعداد و شمار شائع کرنے والے ورلڈ ہنگر انڈیکس کے مطابق پاکستان بھوک کی سنگین سطح کے ساتھ عال؛می برادری میں 99 ویں نمبر پر ہے۔

ہنگر انڈیکس دو اداروں کنسرن ورلڈ وائیڈ اور  wealthungerhilfe کی پہلے سے نظرثانی شدہ سالانہ رپورٹ ہے،جو بھوک کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرے گی۔

گلوبل ہنگر انڈیکس کو لانچ کرنے کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس سے فوڈ اینڈ نیوٹریشن سکیورٹی ماہرین نے خطاب کئے۔

دنیا سے بھوک کے خاتمے کی کوششوں کو ایک بڑے دھچکے کا سامنا ہے کیونکہ یوکرین میں جنگ نے بھوک کے کئی مختلف بحرانوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔ گلوبل ہنگر انڈیکس کے موجودہ ایڈیشن سے پتہ چلتا ہے کہ مسلح تنازعات، موسمیاتی تبدیلی، اور کورونا وائرس وبائی بیماری ایک دوسرے کو تیز کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، 2021 میں 828 ملین تک لوگ بھوکے رہنے پر مجبور ہوئے۔

نئی رپورٹ میں 129 ملکوں میں غذائی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے، موجودہ حالات کے مطابق دنیا سے بھوک کا خاتمہ تو بہت دور کی بات ہے، 46 ملک ایسے ہیں جو بھوک کی سطح کو 2030 تک کم نہیں کرپائیں گے۔

2022 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں، پاکستان 121 ممالک میں 99 ویں نمبر پر ہے جس میں 2022 کے GHI سکور کا حساب لگانے کے لیے کافی ڈیٹا موجود ہے۔ 26.1 کے اسکور کے ساتھ، پاکستان میں بھوک کی سطح بہت سنگین ہے۔

Welthungerhilfe کی کنٹری ڈائریکٹر عائشہ جمشید نے گلوبل ہنگر انڈیکس کے مقاصد بیان کرنے کے ساتھ  ساتھ غذائی تحفظ سے محروم کمیونٹیز کی مدد کرنے اور سول سوسائٹی، حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ تعاون میں لچک پیدا کرنے کے لیے Welthungerhilfe کے کام کے بارے میں آگاہ کیا۔

ڈاکٹر عمر بنگش، فوڈ اینڈ نیوٹریشن سیکیورٹی ایڈوائزر Welthungerhilfe نے بھوک کے خلاف جنگ میں حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ عملی سفارشات بھی پیش کیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین