Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

چین کے معاشی حالات اسے تائیوان پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، امریکی صدر

Published

on

Biden's telephone contact with the leaders of Egypt and Qatar, emphasis on the ceasefire agreement

امریکی صدر جو بائیڈن نے  کہا ہے کہ انہوں نے کئی ماہ بعد چینی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر بات چیت کی ہے، بیجنگ کے معاشی مسائل اسے تائیوان پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے نئی دہلی میں سالانہ جی 20 سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کے نمبر 2 چینی وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات کی۔ یہ بات چیت دونوں طاقتوں کے درمیان تقریباً 10 مہینوں میں ہونے والی اعلیٰ ترین سطح کی ملاقات تھی جب سے بائیڈن اور صدر شی نے گزشتہ سال انڈونیشیا میں جی 20 میں بات کی تھی۔

لی، جو مارچ میں وزیر اعظم بنے، نے صدر شی کی جگہ عالمی رہنماؤں کے اجتماع میں شرکت کی۔ دونوں رہنماؤں کی جی 20 میں بات چیت کی توقع نہیں تھی لیکن سربراہی اجلاسوں میں غیر رسمی ملاقاتیں عام ہیں۔

بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا، میری ٹیم، میرا عملہ اب بھی صدر شی کے لوگوں اور ان کی کابینہ سے ملتا ہے۔میں آج ہندوستان میں ان کے نمبر 2 سے ملا۔ ہم نے استحکام، اور جنوبی نصف کرہ کے بارے میں بات کی۔ یہ بالکل بھی اچانک آمنا سامنا نہیں تھا

وائٹ ہاؤس نے اتوار کو کہا کہ بائیڈن نے سربراہی اجلاس میں چینی رہنما سے ملاقات کی تھی۔

دونوں سپر طاقتیں اس سال امریکی سرزمین پر اڑنے والے ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے پر جھگڑے کے بعد تعلقات پر جمی برف پگھلانے کی کوشش کر رہی ہیں، جبکہ اقتصادی سست روی کے خدشات نے بیجنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ویتنام میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، بائیڈن نے امریکی معیشت کو عالمی سطح پر “سب سے مضبوط” قرار دیا۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کمزور عالمی معیشت کے ساتھ ساتھ چینی پالیسیوں کی وجہ سے چین کی ترقی میں کمی آ رہی ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ  وہ کون سی پالیسیاں ہیں۔

بائیڈن نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مسائل اور بے روزگاری کا حوالہ دیتے ہوئے چین کی معاشی صورتحال کو ایک “بحران” قرار دیا۔

بائیڈن نے صدر شی کے بارے میں وضاحت کیے بغیر کہا، اس کے منصوبے کا ایک بڑا معاشی اصول ابھی کام نہیں کر رہا ہے، میں اس سے خوش نہیں ہوں۔

ڈیموکریٹک صدر 2024 کے دوبارہ انتخابی مہم کی طرف گامزن ہیں جہاں ان کی معیشت اور مہنگائی کو خود ہینڈل کرنا ووٹروں کے لیے مرکزی تشویش بن گیا ہے۔

گزشتہ سہ ماہی میں امریکی معیشت 2.1 فیصد سالانہ شرح سے بڑھی۔ مرکزی بینکاروں نے افراط زر کو ہدف کی سطح پر واپس لانے کے لیے شرح سود میں تیزی سے اضافہ کیا ہے۔

اگست کے تجارتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی برآمدات اور درآمدات دونوں میں گراوٹ کم ہو رہی ہے، دوسرے اشاریے تبدیل ہو رہے ہیں جو اقتصادی بدحالی میں ممکنہ استحکام کو ظاہر کرتے ہیں۔

اوپن ڈائیلاگ

بائیڈن نے تائیوان سمیت بین الاقوامی تنازعات میں درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے چین کے ساتھ مواصلات کو کھلا رکھنے کی کوشش کی ہے۔

بائیڈن نے چین کی معاشی پریشانیوں کے بارے میں کہا ، مجھے نہیں لگتا کہ چین تائیوان پر حملہ کرے گا۔ درحقیقت، اس کے برعکس، شاید وہ صلاحیت نہیں ہے جو اس سے پہلے تھی۔

انہوں نے امریکہ کو بحرالکاہل کی طاقت قرار دیا جس کا خطے سے انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ چینی حکام کی طرف سے ریاستی ملازمین کے ذریعہ امریکی ڈیزائن کردہ ایپل آئی فونز کے استعمال کو روکنے کے حالیہ اقدامات تجارت پر “کھیل کے کچھ اصولوں کو تبدیل کرنے” کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں تعلقات درست کرنے کے لیے مخلص ہوں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین