Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

سعودی عرب کی قومی پرچم بردار ایئرلائن کی ری برینڈنگ، عملے کی نئی یونیفارم کی رونمائی

Published

on

جدید ترین مصنوعی ذہانت کے استعمال اور سعودی شناخت کی مزید عکاسی کے ذریعہ سعودیہ بڑی ری برانڈ حکمت عملی کے ساتھ ایک نئے دور میں داخل ہوگئی

ترجمان کے مطابق سعودی عرب کی قومی پرچم بردار فضائی کمپنی سعودیہ نے جدہ میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران شاہی شخصیات،سرکاری ونجی شعبہ کے سرکردہ افراد کے ساتھ ساتھ ماہرین ہوا بازی کی موجودگی میں اپنی نئی برانڈ شناخت اور یونیفارم کی رونمائی کی،یہ شناخت ایک وسیع تر اسٹریٹجک ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبے کے مطابق ہے،جس کا مقصد دنیا کو سعودی عرب لانے کیلئے مملکت کے وژن 2030 کیلئے فضائی کمپنی کی حمایت کو مضبوط بناتا ہے.

سعودی ائیرلائن کی برانڈنگ سعود یہ کیلئے ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے،جوڈیجیٹل پہلوؤں پر مضبوط توجہ کے ساتھ صارف خدمات کے حوالے سے جدید تصورات متعارف کراتا ہے،اور سعودی ثقافت کے ساتھ صارف کے تجربے میں اضافہ کرتا ہے.

یہ تبدیلی سعودیہ کے قومی تشخص کو تقویت دیتی ہے،کیونکہ یہ پانچوں حواس کو شامل کرنے کیلئے تمام مصنوعات اور خدمات کا ازسرنو تصور کرتی ہے،مسافر اپنے سفر کے دوران ایک مستند سعودی تجربہ کی توقع کر سکتے ہیں،جس میں سعودی عرب اور اس کی زرخیز ثقافت کی بہترین نمائش شامل ہے،اس میں ایک مخصوص خوشبو اور آواز کے ساتھ ،مقامی متاثر کن کھانے شامل ہیں،جنہیں ہنرمند سعودی کاریگروں نے تیار کیا ہے،یہ شناخت سعودی عرب کے خوش آئند جذبے کی آئینہ دار ہے،اور مسافروں پر ملک کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کے گہرے اثرات مرتب کرتی ہے،جبکہ مقامی باشندوں اورغیرملکی سیاحوں دونوں کیلئے سعودی ثقافت کی تعریف کو فروغ دیتی ہے.

ری برانڈ میں کیبن کریواورگراؤنڈ اسٹاف کیلئے نئی یونیفارم بھی شامل ہیں،سبز،نیلے اور ربیت کے رنگوں پر مشتمل نئی برانڈ کی نئی رنگین شناخت سعودیہ کے اپنے فضائی بیڑے اور منزلوں کو وسعت دینے کے مقصد کی نمائندگی کرتی ہے.

سعودیہ گروپ کے ڈائریکٹرابراہیم العمر کا کہنا ہے کہ ہم سعود یہ کیلئے ایک نئے دوراور انتہائی پر جوش وقت کی توقع کر رہے ہیں،ہماری فضائی کمپنی 1945 میں ایک ڈگلس،ڈی سی تھری ہوائی جہاز سے 140 طیاروں پر تم پرمشتمل جدید بیڑے میں تبدیل ہو کر 100 سے زائد مقامات پر خدمات انجام دے رہی ہے،اور خطہ کی سب سے بڑی فضائی کمپنی میں سے ایک بن گئی ہے۔”

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین