Uncategorized
فوجی عدالتوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کی: نگران وزیراعلیٰ سندھ
سندھ کے نگران وزیراعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ان خبروں کی تردید کی ہے، جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ صوبائی حکومت نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل روکنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے اسے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ سندھ حکومت عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کے حق میں نہیں ہے۔ہماری پوزیشن بہت واضح ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کسی بھی قسم کی اپیل دائر نہیں کریں گے۔
میڈیا میں یہ خبریں شائع ہوئی تھیں کہ سندھ حکومت نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
سندھ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپیل دائر کی نہ انھوں نے کوئی ایسی ہدایت دی ہے۔
23 اکتوبر 2023 کو سپریم کورٹ نے عام شہریوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عام شہریوں کے مقدمات کو فوجی عدالتوں میں نہیں چلایا جا سکتا۔
سپریم کورٹ نے نو اور دس مئی کے واقعات میں گرفتار ہونے والے تمام ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں سے فوجداری عدالتوں میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی اکثریت سے سویلین کے خلاف ٹرائل فوجی عدالتوں میں چلانے کے خلاف دائر درخواستوں پر یہ فیصلہ سُنایا تھا۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین8 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان8 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال