Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

شوبز

پاکستان فلم سکرین کے لیجنڈ وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 40 سال ہو گئے

Published

on

پاکستانی سلوراسکرین کے لیجنڈ اداکاروحید مراد کی 40ویں برسی آج منائی جارہی ہے،25سالہ فلمی کیریئر کے دوران شہرت بے انتہا شہرت وبلندی کےبعد زوال کا منہ دیکھا۔

پاکستانی  فلموں کے شہرہ آفاق ہیرو وحید مراد نے 2 اکتوبر 1938کو فلمساز نثارمرادکےگھر آنکھ کھولی،کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے یافتہ وحید مراد نے کیرئیرکی شروعات سن 1962میں بننے والی فلم اولاد سےکی۔

برصغیر میں دلیپ کمار کے بعد وحید مراد وہ واحد ہیرو تھے جن کے ہیراسٹائل اورملبوسات کی نقل کی گئی،انتقال کو چار دہائیاں گذر جانے کے بعد بھی وہ اپنے مداحوں کے دل ودماغ میں بسے ہوئے ہیں۔

بطورہیرو وحید مراد کی پہلی فلم ہیرا اورپتھرتھی،مگرسلوراسکرین پر75ہفتے مسلسل چلنے والی فلم ارمان نے وحیدمراد کوبام عروج پرپہنچایا،اسی فلم کی معرکتہ الارا کامیابی نے وحیدمراد کوسپراسٹارکا درجہ دے دیا۔

ایک دور میں اداکار وحید مراد اورہدایت کارپرویز ملک کی ٹیم جس میں گیت نگار مسرورانور،موسیقار سہیل رعنا اور گلوکاراحمد رُشدی بھی شامل تھے،کامیاب فلموں کے ریکارڈ قائم کیے،اس ٹیم نے پاکستانی سینماوہ فلمیں تخلیق کیں،جنھوں نے باکس آفس پربے پناہ کامیابی حاصل کی۔

مگرایک دورمیں اس ٹیم کچھ باہمی رنجشوں کی وجہ سے یہ تعلق ٹوٹ گیا،وحیدمراد نے فلم دوراہا، عندلیب، جب جب پھول کھلے، سالگرہ، انجمن، جہاں تم وہاں ہم پھول میرے گلشن کا، دیور بھابھی سمیت کل124 فلموں میں کردار نگاری کی۔

فلمی ناقدین کہتے ہیں کہ وحید مراد صرف ایک فرد نہیں بلکہ دورکا نام تھا،23 نومبر سن 1983کو پاکستانی فلم انڈسٹری کو نئی جدتیں دینے والے وحید مراد دارِ فانی سے کوچ کرگئے تھے،فنی خدمات کے صلے میں وحید مراد کوستارہ امتیاز،نگار،گریجویٹ، نیشنل مصورسمیت دیگر ایوارڈزسےنوازاگیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین