Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سرمایہ کاروں کو منافع کی جلدی، کے ایس ای 100 انڈیکس 61 ہزار کے اوپر کی حد برقرار نہ رکھ سکا

Published

on

پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 61 ہزار کی حد برقرار نہ رکھ سکا اور سرمایہ کاروں نے منافع کی جلدی میں شیئرز بیچنے شروع کر دیئے۔

بدھ کواہم بینچ مارک انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران 800 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 61,555.83 تک پہنچ گیا۔

متعدد عوامل کی وجہ سے بڑے پیمانے پر خریداری کے جوش و خروش پر سوار ہوتے ہوئے، کے ایس ای 100 انڈیکس نے مثبت آغاز کیا اور تاریخ میں پہلی بار 61,000 کی سطح کو عبور کیا۔

تاہم پرافٹ ٹیکنگ میں تیزی آئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے اپنے منافع کو بک کرنے کا انتخاب کیا، بینچ مارک کو 61,000 کی سطح سے نیچے دھکیل دیا کے ایس ای 100 انڈیکس، جس نے گزشتہ چند ہفتوں میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے، اس کیلنڈر سال میں 50% سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اس سے قبل، تمام انڈیکس ہیوی سیکٹرز بشمول آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، او ایم سیز اور ریفائنری سیکٹر سبز رنگ میں تجارت کا مشاہدہ کیا گیا۔

منگل کو، ادارہ جاتی تعاون کے ساتھ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جارحانہ خریداری کی وجہ سے مارکیٹ اس وقت کی بلند ترین تاریخی سطح پر پہنچ گئی۔

پاکستانی حکام اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نو ماہ کے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے پہلے جائزے پر عملے کی سطح کے معاہدے کے نتیجے میں خریداری کا سلسلہ شروع ہوا۔

حکومت کا خیال ہے کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں اس کی منظوری دے گا، جس کے بعد پاکستان کو ایس بی اے کی دوسری قسط مل جائے گی۔

فنڈنگ دیگر کثیر جہتی اور دوطرفہ شراکت داروں کی طرف سے آمد کے لیے بھی راہ ہموار کرے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی خریداری کے ساتھ کم قیمتیں مارکیٹ میں جاری تیزی کو سہارا دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کے شرکاء کو یقین ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے ساتھ پاکستانی کرنسی بھی مستحکم ہوگی اور شرح سود میں بھی کمی آئے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین